تاریخ میں آج کا دن ۔ 21 اپریل

21 اپریل 1938 کو پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال نے وفات پائی

238466
تاریخ میں آج کا دن ۔ 21 اپریل

پروگرام " تاریخ میں آج کا دن" کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔
21 اپریل 1938 کو علامہ محمد اقبال نے وفات پائی۔ پاکستان کے ملّی شاعر اور سیاست دان علامہ محمد اقبال ایک طویل علالت کے بعد وفات پا گئے۔ اقبال نے ابتدائی تعلیم کا آغاز مدرسے میں قرآن پاک سے کیا اور عربی ، فارسی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس ابتدائی دور میں شعر کہنا شروع کر دیا۔ اعلٰی تعلیم کے لئے برطانیہ تشریف لے گئے اور 1905 میں لندن کی کیمبرج یونیورسٹی کے شعبہ اقتصاد اور فلسفے سے فارغ التحصیل ہوئے۔ لندن میں تین سال کے قیام کے دوران وہ عربی زبان و ادبیات کے پروفیسر بھی رہے۔ لندن میں اقبال کی دی گئی اسلامی کانفرنس نے علمی حلقوں کو متوجہ کیا ۔ اقبال نے ہندوستان کے مسلمانوں کی غلامی کے خلاف جدوجہد کو پہلی دفعہ الفاظ دئیے جو نظریہ پاکستان کی تشکیل اور پاکستان کے قیام میں سنگ بنیاد ثابت ہوئے۔ اقبال نے ترکی کی جنگ نجات کے دوران ابتدا سے لے کر آخر تک ترکی کا ساتھ دیا اور جنگ کے دوران ہندوستان کے مسلمانوں کے جمع کردہ 1.5 ملین سٹرلن کو انقرہ حکومت کو بھیجا۔ اقبال نے اپنے کلام میں مولانا رومی سے فیض اٹھایا اور ان کی شعری تصانیف میں بانگ درا، اسرار ورموز، ضرب کلیم، زبور عجم ، پیام مشرق ، بال جبریل، جاوید نامہ، ارمغان حجاز ۔ پس چہ باید کرد اے اقوام شرق شامل ہیں۔


21 اپریل 1946 کو جان مائنارڈ کینز نے برطانیہ میں وفات پائی۔ جان مائنارڈ کینز ایک معروف ماہر اقتصادیات تھے جنہوں نے اپنے افکار سے 20 ویں صدی کی اقتصادیات میں ایک نئے دور کا آغاز کیا۔ انہوں نے اپنے والد کے تعاون سے کیمبرج کنگ کالج سے ریاضی، ادبیات، فلسفے اور اقتصادیات میں تعلیم حاصل کی ۔ اپنے مخصوص افکار سے انہوں نے اپنے دور کے اہم ماہر اقتصادیات الفرڈ مارشل کو بھی متوجہ کیا۔ 1936 میں "روزگار ، کرنسی اور سود کی جنرل تھیوری" کے نام سے ان کی کتاب شائع ہوئی۔ ان کی دو کتابیں "روزگار ، کرنسی اور سود کی جنرل تھیوری" اور "کینزی اکانومی" سالوں تک متعدد یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل رہیں۔ کینز نے روزگار کی کلاسیکی تھیوریوں کی مخالفت کی اور کرنسی اور مالیاتی پالیسیوں کا دفاع کیا۔ پہلی عالمی جنگ کے اختتام پر پیرس امن کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں کینز نے برطانوی خزانے کو تسلیم کیا۔1942 میں برطانیہ میں انہیں لارڈ کا خطاب دیا گیا اور انہوں نے اقتصادیات میں امریکی پالیسی کے مقابل برطانوی پالیسی کی تشکیل میں کردار ادا کیا۔


21 اپریل 1994 کو نظام شمسی کے علاوہ خلاء میں موجود سیارے دریافت کئے گئے۔ نظام شمسی سے باہر موجود سیاروں کو پہلی دفعہ پولینڈ کے ماہر فلکیات الیگزینڈر والسزین نے دریافت کیا۔ڈاکٹر والسزین کی یہ دریافت آسٹرونومی کے حلقوں میں کوئی عام دریافت نہیں تھی۔ برج سنبلہ میں موجود ایک سیارے جتنے بڑے اجسام کی دریافت دنیا سے باہر زندگی کی موجودگی کے بارے میں تجسس کو ایک دفعہ پھر ایجنڈے پر لے آئی۔ والسزین کی دریافت سےنظام شمسی سے باہر کسی اور ستارے کے مدار میں موجود سیاروں کی دریافت کے کام کو زیادہ تیز کر دیا اور سال 2007 میں 67 نئے سیاروں کی دریافت کی گئی۔


21 اپریل 2003 کو عراق میں عبوری کولیشن حکومت کا قیام عمل میں آیا۔ صدر صدام حسین کی معزولی کے بعد قائم ہونے والی اس عبوری حکومت نے کثیرا لملتی طاقت کی شکل میں اقتدار سنبھالا جس میں امریکہ اور برطانیہ کے علاوہ مزید 32 ممالک نے کردار ادا کیا۔ عبوری کولیشن حکومت تقریباً ایک سال تک برقرار رہی اور 2004 میں ختم ہو گئی۔ اس کے بعد قائم ہونے والی عراقی عبوری حکومت میں سابق سیاست دان اور طب کے ڈاکٹر عیاد علاوی وزیر اعظم منتخب ہوئے ۔ علاوی سابقہ باس پارٹی کے رکن اور برطانوی شہری تھے جو عراق پر قبضے کے بعد صدام حکومت کے بعد پہلی حکومت کے پہلے وزیر اعظم بنے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں