تاریخ میں آج کا دن ۔ 17 مارچ

تاریخ میں آج کا دن ۔ 17 مارچ

276314
تاریخ میں آج کا دن ۔ 17 مارچ

پروگرام "تاریخ میں آج کا دن" کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔

17 مارچ 1915 کو نصرت مائن آبدوز کو ایک خطرناک فریضہ سونپا گیا۔ نصرت مائن آبدوز نے رات کے وقت باسفورس میں جنگ چناق قلعے کی تقدیر کو بدل دینے والے کام یعنی بارودی سرنگیں بچھانے کا آغاز کیا۔ اتحادی قوتیں استنبول باسفورس کو عبور کرنے کے لئے اپنے ساتھ جو بحری بیڑہ لائی تھیں اسں نے 17 مارچ کی شام کو باسفورس میں تلاش کا کام کیا اور راستے کو صاف دیکھ کر اگلے دن کے بڑے حملے کا انتظار کرنے لگیں۔ لیکن رات گئے چناق قلعے کے مضبوط مورچے کے کمانڈر کرنل جواد چوبان لی کے حکم سے لیفٹیننٹ کمانڈر ناظمی بے رات کی دھند سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دشمن فلیٹ کی نظروں سے بچ کر نصرت مائن آبدوز کے ساتھ باسفورس کی طرف روانہ ہوئے اور 26 ترک بارودی سرنگوں کو جنگی اہمیت کے حامل مقامات پر بچھایا۔ اس سے قبل بچھائی گئی جرمن بارودی سرنگوں سمیت باسفورس میں بارودی سرنگوں کی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی۔ اگلے دن برطانوی فوج نے جب حملے کا آغاز کیا تو اس کے سب سے بڑے بکتر بند بحری جہازوں میں سے بوویٹ، ارریزسٹ ایبل اور اوشن ان بارودی سرنگوں سے ٹکرا گئے اور دشمن کی حیرت سے کھلی آنکھوں کے سامنے سمندر برد ہو گئے۔ یہ عظیم فتح کا پہلا قدم تھا۔
17 مارچ 1920 کو برطانوی فوجوں نے ترکی کے ضلع آفیون اور ایسکی شہر سے پس قدمی کر لی۔ موندرس فائر بندی کے سمجھوتے کے بعد اٹلی، فرانس اور برطانیہ نے قبضے کا آغاز کر دیا ،قبضے سے ایک سال بعد برطانوی فوجوں نے پس قدمی کی اور اناطولیہ کی یونٹوں کو پیچھے ہٹا کر علاقے کو یونانی فورسز کے حوالے کر دیا۔ علاقے کا یونانیوں کے حوالے کیا جانا جنگ نجات کے مستقبل کے حوالے سے بھی اہمیت کا حامل تھا۔ یونانی یونٹوں پر بہت بھروسہ کرنا اتحادی فورسز کی غلطی تھی کیوں کہ اس کے بعد ایک سال ایک ماہ تک قبضے میں رہنے والی زمین کو انونو جنگوں، سقاریہ جنگوں اور دُملوپنار کی جنگوں کے ساتھ دشمن کے قبضے سے چھڑا لیا گیا۔
17 مارچ 1954 ترکی کی قومی فٹبال ٹیم نے پہلی دفعہ عالمی کپ کے کوالیفائنگ میچوں میں قرعہ اندازی میں جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر تاریخ میں پہلی دفعہ عالمی کپ میں شرکت کا حق حاصل کیا۔ کوالیفائنگ میچ میں ترکی کی ٹیم کا مقابلہ اسپین کے ساتھ ہوا ، میچ میڈرڈ میں کھیلا گیا جس میں ترکی کی ٹیم کو ایک کے مقابلے میں 4 گولوں سے شکست ہوئی۔ اس دور میں فٹبال میں ایوریج کا تعین قرعہ اندازی سے نہ ہونے کی وجہ سے سوٹزر لینڈ کے عالمی کپ میں جانے کی خواہش مند ترک ٹیم نے ایک غیر جانبدار گراونڈ میں کھیلے جانے والے میچ میں تیسرے میچ کا تعین کرنا تھا ۔ غیر جانبدرا گراونڈ کے لئے اٹلی کے دارالحکومت روم کو منتخب کیا گیا اور وہاں کھیلے جانے والا میچ 2۔2 سے برابر رہا اس دور کے قوانین کے مطابق اضافی ٹائم اور پینلٹی شارٹ کی جگہ سوٹزرلینڈ جانے والی ٹیم کا تعین قرعہ اندازی سے کیا گیا۔ قرعہ اندازی کے لئے سکّہ میچ کے دوران گیند اکٹھے کرنے والے ایک اطالوی بچے نے پھینکا جس میں ترکی کی ٹیم کامیاب رہی اور یوں تاریخ میں پہلی دفعہ ٹیم عالمی کپ میں شریک ہوئی۔
17 مارچ 1978 کو شاعر اور ڈاکٹرجیہون عاطوف کھان سو ضعف قلب کی وجہ سے وفات پا گئے۔ انہوں نے 1938 میں انقرہ غازی مڈل اسکول سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد استنبول طب فیکلٹی میں اعلٰی تعلیم مکمل کی۔ اپنے تعلیمی سالوں میں شعر کہنا شروع کر دئیے اور "باع بوزو کا دستر خوان" اور "ایک بچہ باغیچے میں" کے نام سے ان کی دو کتابیں شائع ہوئیں۔ کھان سو کو اپنی نسل کے نمائندہ افراد میں سے قبول کیا جاتا ہے۔ اپنی شاعری میں انہوں نے معاشرتی مسائل کو سامنے لانے کی کوشش کی ہے اور عوامی زبان کو نہایت خوبصورتی کے ساتھ استعمال کیا ہے۔ بچوں کے امراض پر تحقیقات اور اس سلسلے میں کتب کی تصنیف کے حوالے سے بھی پہچانا جاتا ہے ۔ ان کی اہم ترین تصانیف میں " جنگ سقاریہ"، "آزادی کا گلاب" ، "جون کی ڈائری"، "بابوزومو کا دستر خوان"، "بچوں کا بحری جہاز" اور "سوتیلی ماں" شامل ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں