ترکی اور تعلیم ۔ 56

ایراسموس ایکسچینج پروگرام سے استفادہ کرتے ہوئے بیرون ملک میں مفت تعلیم کا موقع حاصل کریں

198824
ترکی اور تعلیم ۔ 56

اگر ہم دنیا اور مختلف ثقافتوں کی دریافت کرنے اور اپنی معلومات میں اضافہ کرنے کی کوشش نہیں کرتے تو پھر یہ چیز ہمیں پیشمانی دلائے گی۔ اس بنا پر بین الاقوامی تعلیمی ایڈونچر کا جائزہ لیے جا سکنے والے مواقعوں سے بھر پور طریقے سے استفادہ کرنا چاہیے۔
ہم نے اس سے قبل کی قسطوں میں نوجوانوں کے لیے بین الاقوامی سطح پر تعلیمی اعتبار سے کئی امکانات پائے جانے کا ذکر کیا تھا۔ اعلی تعلیم کے حصول کے لیے اپنا پورا وقت بیرون ملک گزارنے کے بجائے قلیل مدت کے حامل ایکسچینج پروگراموں سے بھی استفادہ کر سکنے والے پروگراموں کا وجود ملتا ہے۔
آج ہم قلیل مدت کے حامل مواقعوں سے فائدہ حاصل کرنے کا امکان فراہم کرنے والے ایراسموس پروگرام سے آپ کو متعارف کرائیں گے، اس پروگرام کو دنیا بھر کے طلباء و طالبات ترجیح دیتے ہیں۔
جمہوریہ ترکی کی وزارت یورپی یونین تعلیم و یوتھ پروگرام کے متعلقہ ادارے ، جس کا مختصر نام ترکی قومی ایجنسی ہے میں اعلی تعلیم کے رابطہ افسر کے عہدے پر فائز الیاس اولگر اور ترکی میں ایراسموس پروگرام کے دائرہ کار میں تعلیم حاصل کرنے والی ماریہ کوستانتو پولو کے ساتھ بات چیت کو آج کی قسط میں جگہ دیں گے۔
سب سے زیادہ ترجیح کردہ پروگرام یعنی ایراسموس سے کئی طلباء و طالبات آگاہ ہیں۔ تا ہم ہمارے سامعین میں اس چیز سے بے خبر ہونے والوں کو الیاس اولگر سے انٹرویو میں سوالات و جوابات سے آگاہی کروائی جائیگی۔ ہم نے اس دریافت کیا کہ آپ ایراسموس کی کس طرح بیان کر سکتے ہیں؟
"ایراسموس پروگرام در اصل اعلی تعلیم کے حصول میں طالب علموں کے لیے ایک اہم موقع تشکیل دیتا ہے۔ یہ کسی خاص دورانیے میں اگر سمر پریکٹس کے لیے جائیں تو کم از کم 2 ماہ اور زیادہ سے زیادہ 12 ماہ اور انڈر گریجوایٹ، ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کے لیے 12۔ 12 ماہ کے لیے بیرون ملک میں سمر پریکٹس کا موقع دیا جاتا ہے۔ اس چیز سے استفادہ کرنے کے لیے کسی یونیورسٹی میں رجسڑیشن لازمی ہے۔ اس پریکٹس کو آپ گریجویشن کے بعد کر سکتے ہیں۔ تا ہم اس کے لیے آپ کو آخری سیمسٹر میں درخواست دینا لازمی ہے۔
نوجوان کسی ایک یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرتے وقت ایراسموس پروگرام میں درخواست دائر کرتے ہیں اور ان کی یونیورسٹیوں کا جس ملک اور یونیورسٹی سے معاہدہ طے ہوتا ہے یہ وہاں پر تین تا 12 ماہ کے لیے تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھ سکنے کا موقع حاصل کرتے ہیں۔ ان طالب علموں کے لیے جامعات کو عطیہ دیا جاتا ہے۔ یہ طلباء وظائف بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ بیرون ملک میں مقیم ہونے والے طلباء کی مالی ضروریات کو عطیات کے ذریعے پورا کیا جاتا ہے۔ یہ چیز وظیفے کی شکل میں نہیں ہوتی۔ بعض اوقات لوگ اسے غلط طریقے سے سمجھتے ہیں۔ اس ملک کے شرائط زندگی اور روز مرہ کی ضروریات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے طالب علموں کی مالی مدد کی جاتی ہے۔ سمر پریکٹس کے لیے جانے والوں کو اس مقصد کے تحت اضافی ایک سو یورو دیے جاتے ہیں۔ ہم طلباء و طالبات کو اس تجربے سے قطعی طور پر استفادہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان کو اس چیز کا بھی اندیشہ نہیں رکھنا چاہیے کہ بیرون ملک پڑھے جانے والے اسباق کو ان کی اپنی یونیورسٹیوں میں شمار کیا جائے گا کہ نہیں۔ ہم اس حوالے سے آپ کو ضمانت دیتے ہیں۔
سوال: ایراسموس پروگرام سے استفادہ کرنے والے طالب علموں کا انتخاب کس طریقے سے کیا جاتا ہے؟
"طلباء کا انتخاب انتہائی آسان ہے۔ اکیڈمک جی پی اے کا پچاس فیصد اور انگریزی زبان کے علم کا پچاس فیصد شمار کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے انٹرویو کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ طلبا و طالبات کے درخواست جمع کرانے پر اگر یونیورسٹی کے پاس اس حوالے سے رقوم ہوتی ہیں یعنی دیے جانے والے عطیات مطلوبہ سطح پر ہوتے ہیں تو انہیں منصفانہ اور شفاف طریقے سے منتخب کیا جاتا ہے۔ یہ نوجوان دوسرے ملک جاتے ہیں اور وہاں پر لیے گئے اسباق کو اپنی یونیورسٹی میں جمع کرا دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر یونیورسٹی کی دوسری جماعت کا طالب علم یا پھر طالبہ بیرون ملک میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد واپس لوٹنے پر تیسری جماعت سے اپنی پڑھائی کو جاری رکھتا ہے۔
اس تجربے سے مستفید ہوتے ہوئے وطن لوٹنے والے نوجوان در حقیقت انتہائی خوبصورت یادوں اور نت نئے تجربات کے ساتھ واپس لوٹتے ہیں۔ میں جب بھی یونیورسٹی کا دورہ کرتا ہوں تو ایراموس پروگرام کے دائرہ کار میں بیرون ملک میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے وطن لوٹنے والے طلباو طالبات سے بات چیت کرتا ہوں۔ ان کی آنکھوں میں اور برتاؤ میں روشنی کا باآسانی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کا نقطہ نظر بدل جاتا ہے۔ ترکی کی یونیورسٹیوں میں ایراسموس کے دائرہ کار میں آنے والے طلباء و طالبات کو بڑے شاندار مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ ماریہ نے اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے۔
یونان سے آنےو الی اور انقرہ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کرنےو الی ماریہ ، پولیٹیکل سائنسز کے شعبے کی طالبہ ہیں جو کہ جون 2014 سے ترکی میں قیام پذیر ہیں۔ ان کو ترکی زبان پر بھی عبور حاصل ہے۔ ماریہ کے ہمارے ملک میں کس طرح تعلیمی زندگی کو جاری رکھنے کے بارے میں آئندہ ہفتے معلومات فراہم کی جائینگی۔
ترکی میں تعلیم کے حوالے سے فیس بک ایڈرس ٹی آرٹی ہوریزون اور urdu@trt.net.tr کے ذریعے اپنے تاثرات اور سوالات بھیجیے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں