صحت و سیاحت 42

کاپادوکیا اور نو شہر

166867
صحت و سیاحت 42

ترکی کے عین وسط میں واقع نو شہر کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے ۔ تین ہزار سال قبل اس شہر میں حطیطی،فریگی،پارس،رومی اور بازنطیوں نے اپنی حکومت چلائی جس کے بعد گیارہویں صدی میں یہ شہر ترکوں کے قبضے میں آگیا ۔ اس شہر کی سیر کےلیے ہر سال کافی تعداد میں سیاح آتے ہیں کہ جو یہاں کے حیرت انگیز علاقے کاپادوکیا کو دیکھ کر دم بخود ہوجاتے ہیں۔
چٹیل وادیوں ، چٹانوں، غاروں اور زیر زمین واقع پرانے لیکن ویران شہروں کا حامل کاپادوکیا اس دنیا کے بے نظیر مقامات میں شمار ہوتا ہے ۔ فطری طور پر وجود میں آنے والی پتھریلی چٹانیں دیکھ کر ایسا گماں ہوتا ہے کہ جیسے اُن کے سر پر کسی نے ٹوپی پہنا دی ہو۔ علاقے میں ارجیئس نامی ایک خاموش آتش فشاں بھی موجود ہے کہ جس میں لاکھوں سال پہلے دھماکہ ہوا تھا۔ اس دھماکے کے نتیجے میں یہاں سے اگلنے والے لاوے اور راکھ نے جگہ جگہ مل کر مختلف چٹانوں کی شکل اختیار کرلی جس کے بعد اس میں ملنے والے بارش کے پانی اور گارے سے ان چٹانوں نے ایک منفرد شکل اپنالی ۔
کاپادوکیا میں ان چٹانوں کے وجود میں آنے سے یہاں کی مقامی آبادی نے اسے اپنے استعمال میں لانا شروع کر دیا تھا کہ جہاں مذہب سے شناسائی پیدا ہونے کے بعد بعض چٹانوں کو تراشتے ہوئے انہیں گرجا گھروں میں بھی تبدیل کیا گیا تھا۔ یہ مقام عام نظروں سے ذرا دور ہے جس کی وجہ سےپرانے وقتوں میں خود کو دوسروں کی نظروں سے بچانے اور مذہبی فساد میں ہلاک ہونے سے ڈرنے والے یہاں با آسانی روپوش ہوا کرتے تھے۔ عیسائیت کے ابتدائی ایام یعنی تیسری صدی میں یہاں کی مقامی آبادی نے ان چٹانوں میں گرجا گھر ، شراب کشید کرنے کے مراکز اور رہنے کےلیے بعض حجرے وغیرہ بھی بنائے تھے۔
کاپادوکیا کی مخصوص تعمیرات میں زیر زمین واقع شہر کو خاصی اہمیت حاصل رہی ہے ۔ نوشہر کے مختلف علاقوں میں واقع یہ شہر چٹانوں کو تراشتے ہوئے تعمیر کیے گئے تھے کہ جن کا مقصد خود کو خطروں سے محفوظ رکھنا ہوتا تھا۔

وسطی ترکی میں متعدد تہاذیبوں کا دور دورہ رہا کہ جس میں کا پادوکیا کی حیثیت کسی دلچسپ فلم سے کم نہیں کیونکہ اس افسانوی شہر میں قیام کے لیے کافی انوکھے مقامات موجود ہیں۔ ہزاروں سال پہلے انسانوں کی طرف سے زیر استعمال ان چٹانوں میں اب چھوٹے چھوٹے ہوٹل کھل گئے ہیں کہ جن میں سے بعض کا نام دنیا کے بہترین ہوٹلوں میں شمار ہوتا ہے۔ ان ہوٹلوں میں قیام کا مزہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ آپ یہاں کے تاریخی شاہکاروں کی سیر سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
کاپادوکیا میں قدرتی کھیلوں کے شائقین کےلیے بھی کافی مواقع موجود ہین جن میں چہل قدمی، سائیکلنگ ، گھڑ سواری اور ہائیکنگ شامل ہیں۔
ہزار وں سال پرانی تہذیب کا حامل یہ شہر کاپادوکیا اپنے اس خزانے کی بدولت سن 1985 میں یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہو گیا تھا ۔


نو شہر اپنی تاریخی اور فطری تہذیب سمیت شفا بخش پانی کے حوالے سے بھی کافی شہرت رکھتا ہے۔ قوزاقلی نامی تحصیل میں واقع ایک گرم پانی کا چشمہ ہے کہ جس کا پانی پینے اور نہانے کےلیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس چشمے کے اطراف میں بیس کے قریب ہوٹل موجود ہیں ۔
گرم پانی کے اس چشمے میں سوڈیئم،کیلشیئم اور کلورین وافر مقدار میں موجود ہے کہ جو جوڑوں کے درد، امراض ِ قلب و شریان ،جلدی امراض ،نظامِ تنفس کی خرابی اور نفسیاتی بیماریوں میں اکسیر ہے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں