صحت و سیاحت 29

71790
صحت و سیاحت 29

ترکی کے شمال مغرب میں واقع بحیرہ مار مرہ کے کنارے آباد برصا تاریخی اور قدرتی خوبصورتی کے حوالے سے ترکی کے سیاحتی مراکز میں شمار ہوتا ہے ۔سر سبز و شادابی کیوجہ سے بھی یہ شہر اپنی مثال آپ ہے اسی وجہ سے اسے سر سبز برصا بھی کہا جاتا ہے ۔برصا شہر کو دولت عثمانیہ کےصدر مقام کا بھی درجہ حاصل رہا اسی وجہ سے یہاں اس دور سے وابستہ کافی تاریخی مقامات اورعمارتیں موجود ہیں۔تاریخی اور قدرتی خوبصورتیوں کے علاوہ یہ شہر ترکی کی معیشت میں بھی نمایاں مقام رکھتاہے۔دریں اثنا ، اس شہرمیں کثیر تعداد میں گرم پانی کے چشمے بھی موجود ہیں۔
برصا گرم پانی کے چشموں کے حوالے سے کافی اہم شہر ہے کہ جس کے مختلف علاقوں میں موجود یہ چشمے بنی نوع انسانوں کے لیے صدیوں سے شفایابی کا سر چشمہ بنے ہوئے ہیں۔ان چشموں کی شہرت اتنی دور تک جا پہنچی کہ نامور ترک سیاح اولیا چیلیبی کے مطابق ترکی زبان میں کاپلیجا یعنی گرم پانی کے چشمے کا نام بھی اسی شہر سے ایجاد ہوا ۔ برصا کی تحصیل اینے غول میں واقع اوئیلات نامی گرم پانی کا چشمہ ان میں سے ایک ہے ۔
بحیرہ مارمرہ کے اہم ترین چشموںمیں شمار اوئلات نامی یہ چشمہ سطح سمندر سے ساڑھے سات سو میٹر بلندی پر ہرے بھرے جنگل کے دامن میں واقع ہے کہ جو اس کے پانی سے شفا حاصل کرنے سمیت تعطیلات گزارنے کاایک بہترین مقام بھی ہے۔
اویئلات کا یہ چشمہ کس وقت معرض وجود میں آیا یہ کہنا ذ را مشکل ہے البتہ اس کے قریب واقع سعادت نامی دیہات سے بازیاب ہونے والے کھنڈرات سے اس چشمے کی تاریخ تقریباً دو ہزار سال پرانی بتائی جاتی ہے۔ کی جانے والی کھدائی کے دوران یہاں سے ملنے والے عہد روم سے وابستہ سکے اور بعض پانی کے پرانے حوض دریافت ہوئے ہیں جن سے ان روایات کو تقویت ملتی ہے۔دور حاضر میں زیر استعمال خواتین کے لیے مخصوص حمام کی دیواروں پر عہد روم کی طرز تعمیر کا رنگ نظر آتا ہے۔رومیوں کے بدی بازنطینی اور عثمانی دور میں بھی اس گرم پانی کے چشمے سے فیض یاب ہوا گیا۔
اوئلا ت کے اس چشمے سے متعلق ایک روایت مشہور ہے جس کی رو سے بازنطینی سلطنت کے زمانے میں علاقے کے حکمدار کی بیٹی ایک موذی بیماری میں مبتلا ہو گئی ۔حکیموں نے بے بسی کے عالم میں آخری حربے کے طور پر اس لڑکی کو اوئلات کے مقام پر لا کر چھوڑ دیا کہ جس کے پانی سے غسل کرتے کرتے وہ ٹھیک ہونے لگی اور محل واپس آگئی۔ بس اُس دن سے علاقے سے اس شفا بخش پانی کا چرچا ہر خاص و عام کی زبان پر ہونے لگا۔
صدیوں سے مختلف تہاذیب کے دوران اس گرم پانی کےچشمے کو بعض امراض کے علاج میں استعمال کیا جا رہا ہے کہ جو نہانے کے علا وہ پینے کے بھی قابل ہے ۔اس چشمے کا درجہ حرارت اکتالیس تا بیالیس ڈگری سینٹی گریڈ ہے کہ جس کا پانی نفسیاتی،بچوں کے فالج اور گٹھیا کے مرض میں اکسیر ہے۔علاوہ ازیں اس چشمے کا پانی امراض ِنسواں ،ایگیزیما اور مثانے کی بیماریوں میں بھی مفید ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرجسمانی اور نفسیاتی مریض اس چشمے کے پانی سے اگر تین ہفتے تک غسل کریں تو اُن کو پرانی زندہ دلی اور تندرستی واپس آسکتی ہے۔
اوئلات کے اس چشمے کا پانی پینے سے سانس کی بیماریوں کا بھی علاج ممکن ہے جبکہ اطراف کا ہرا بھرا جنگل بھی مریضوں کو صاف اور تازہ آکسیجن پہنچانے کا وسیلہ بنتا ہے ۔
اوئلات کے گرم پانی کے چشمے سے کسی بیماری میں مبتلا ہوئے بغیر بھی لطف اٹھایا جا سکتا ہےچونکہ علاقے کی سر سبز و شادابی انسان کو اپنی جانب مائل کرتی ہے۔اوئلات میں سال کے چاروںموسم زائرین یہاں کے گرم پانی کے چشمے اور یہاں کی صحت مند اور ترو تازہ آب و ہوا سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں