اسپیس ایکس کا اسٹار شپ راکٹ سے الگ ہو گیا

امریکی خلائی شٹل اور راکٹ بنانے والی کمپنی اسپیس ایکس کا اسٹار شپ راکٹ دوسرے فضائی تجربے کے آٹھویں  منٹ میں راکٹ سے الگ  ہوگیا

2066084
اسپیس ایکس کا اسٹار شپ راکٹ  سے الگ ہو گیا

امریکی خلائی شٹل اور راکٹ بنانے والی کمپنی اسپیس ایکس کا اسٹار شپ راکٹ دوسرے فضائی تجربے کے آٹھویں  منٹ میں راکٹ سے الگ  ہوگیا۔

اسٹار شپ جو 121 میٹر لمبی ہے اور اس میں 33 "ریپٹر ویکیوم" انجن ہیں، مستقبل میں لوگوں اور انوینٹری  کو خلا میں لے جانے کے لیے بنایا گیا تھا، اور بغیر کسی پریشانی کے ٹیک آف کو مکمل کیا۔

راکٹ نے ٹیک آف کے بعد زیادہ سے زیادہ متحرک دباؤ کی حد کو کامیابی سے عبور کر لیا جسے "MaxQ" کہا جاتا ہے، لیکن لانچ کے 8ویں منٹ میں مرکز اور راکٹ کے درمیان رابطہ منقطع ہو گیا۔

لانچ کی براہ راست نشریات میں اسپیس ایکس نے اعلان کیا کہ فلائٹ ٹرمینیشن سسٹم کو فعال کر دیا گیا ہے اس طرح راکٹ کو راستے سے ہٹنے سے روکا جا سکتا ہے۔

دوسرے تجربے میں اسٹار شپ کا مقصد یہ تھا کہ وہ 240 کلومیٹر کی بلندی تک پہنچ جائے اور ٹیک آف کے تقریباً 90 منٹ بعد جزیرہ  ہوائی کے ساحل سے بحر الکاہل میں اترے۔

اپریل میں راکٹ کی پہلی تجرباتی  پرواز چار منٹ تک جاری رہی  مگر راکٹ پھٹ کر خلیج میکسیکو میں جا گرا۔

اگر حکام کی جانب سے ٹیسٹ کے نتائج کو تسلی بخش سمجھا جاتا ہے تو اسٹارشپ خلا میں اپنا پہلا سفر کرے گا اور دنیا کا سب سے طاقتور راکٹ بن جائے گا۔

 



متعللقہ خبریں