ایک سے زیادہ زبانیں سیکیھیے، یادداشت کو تا دیر تر و تازہ رکھیے

ایک سے زیادہ زبانیں جاننا یادداشت بڑھانے کے علاوہ ڈیمنشیا سے بچاتا ہے اور بزرگوں میں علمی کمی کا سد باب کر سکتا ہے

1981837
ایک سے زیادہ زبانیں سیکیھیے، یادداشت کو تا دیر تر و تازہ رکھیے

یہ اعلان کیا گیا ہے کہ دوسری زبان سیکھنا اور روزمرہ کی زندگی میں اس زبان میں بات کرنا یادداشت کو مضبوط کرتا ہے اورعمر رسیدگی  میں (ڈیمنشیا) کو روکتا ہے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق نیورو بائیولوجی آف ایجنگ کے جریدے کے اپریل کے شمارے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایک سے زیادہ زبانیں جاننا یادداشت بڑھانے کے علاوہ ڈیمنشیا سے بچاتا ہے اور بزرگوں میں علمی کمی کا سد باب کر سکتا ہے۔

جرمنی میں ادھیڑ عمر اور بڑی عمر کے سینکڑوں مضامین کے مطالعے میں یہ طے پایا کہ جو لوگ چھوٹی عمر سے ہی دو زبانیں بول سکتے ہیں ان کا سیکھنے، یادداشت، زبان اور خود پر قابو پانے کے ٹیسٹ میں صرف ایک زبان بولنے والے مریضوں کے مقابلے میں زیادہ اسکور ہوتا ہے۔

مطالعہ میں، 59 سے 76 سال کی عمر کے 746 افراد سے  الفاظ، یادداشت، توجہ اور حساب سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔

مثال کے طور پر، ان سے پہلے نام کی اشیاء کو یاد رکھنے، الفاظ کو پیچھے کی طرف ہجے کرنے، تین حصوں کے حکموں پر عمل کرنے اور ان کے سامنے پیش کردہ ڈیزائن کی کاپی کرنے کو کہا گیا۔

اس میں بتایا گیا کہ تحقیق میں حصہ لینے والوں میں سے تقریباً 40 فیصد کو یادداشت کے مسائل نہیں تھے، جبکہ دیگر  افراد  نے اس سے قبل الجھن یا یادداشت میں کمی جیسے مسائل کی وجہ سے ڈاکٹر سے رجوع کیا تھا۔

اس بات کا تعین کیا گیا کہ جن لوگوں نے 13-30 یا 30-65 سال کی عمر میں دوسری زبان سیکھی اور بولی ان میں زبان، یادداشت، ارتکاز، توجہ اور فیصلہ کرنے کی صلاحیتوں میں ان لوگوں کے مقابلے زیادہ مثبت نتائج  ملے  جو دوسری زبان نہیں بولتے تھے۔



متعللقہ خبریں