امریکہ میں کورونا وائرس کے منبع کے بارے میں خفیہ معلومات عوام کے سامنے آشکار کی جائینگی
ریپبلکن سینیٹرز جوش ہاولے اور مائیک براؤن کی طرف سے پیش کردہ بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا
امریکی سینٹ نے کورونا وائرس کے منبع کے بارے میں خفیہ معلومات سے رائے عامہ کو آگاہی کرانے کا تقاضا پیش کرنے والے بل کی منظوری دے دی ہے۔
کانگریس کے ایوان بالا سینیٹ میں میں امریکی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس (ڈی این آئی) کی کووڈ-19 کی ابتدا کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات سے عوام کو بھی آگاہی کرانے کے بل پر رائے دہی کی گئی۔
ریپبلکن سینیٹرز جوش ہاولے اور مائیک براؤن کی طرف سے پیش کردہ بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔
کوویڈ 19 پھیلنے کی ابتدا ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے ہو سکنے پر یقین کرنے کے لیے اسباب موجود ہونے کی وضاحت کرنے والے اس بل میں ڈی این آئی سے اس معاملے کو عوام پر آشکار کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
بل میں ووہان انسٹی ٹیوٹ کے محققین کے بارے میں معلومات شیئر کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔
زیر بحث بل کو 2021 میں سینیٹ میں بھی قبول کیا گیا تھا، لیکن یہ ایوان نمائندگان کے ایجنڈے میں شامل نہیں تھا۔
بل کو قانونی حیثیت دلانے کے لیے اس کی ایوانِ نمائندگان میں منظوری اور پھر صدر جو بائیڈن کی منظوری بھی حاصل کرنی ہو گی۔
وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا تھاکہ امریکی محکمہ توانائی کی جانب سے وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے اہم ارکان کو پیش کردہ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس ممکنہ طور پر چین کی کسی لیب سے غلطی سے لیک ہوا تھا۔
قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا تھاکہ اس معاملے پر انٹیلی جنس کمیونٹی میں مختلف آراء ہیں، لیکن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مطلوبہ حد تک معلومات نہیں ہیں۔