زاپو ریہا جوہری پاور پلانٹ کی انتظامیہ روسی فوجیوں کے ہاتھ میں ہونا تشویش ناک ہے

اس وقت یوکرائنی اہلکار پلانٹ میں کام کر رہے ہیں لیکن روسی عمومی انتظامیہ کو سنبھال رہے ہیں

1791074
زاپو ریہا جوہری پاور پلانٹ کی انتظامیہ روسی فوجیوں کے ہاتھ میں ہونا تشویش ناک ہے

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے صدر رافیل ماریانو گروسی نے یوکرین کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ Zaporizhia کا انتظام روسی فوجیوں کو منتقل کرنے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

ایجنسی  کی طرف سے دیے گئے تحریری بیان میں، 4 مارچ کو روسیوں کے قبضے میں جانے والے  Zaporizhia نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں گروسی کے خدشات کو جگہ دی گئی ہے۔

گروسی نے اپنے یوکرائنی ہم منصبوں سے پاور پلانٹ کے بارے میں حاصل کردہ معلومات سے عوام کو آگاہی کرائی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت یوکرائنی اہلکار پلانٹ میں کام کر رہے ہیں لیکن روسی عمومی انتظامیہ کو سنبھال رہے ہیں اور پلانٹ کے آپریشن سے متعلق ہر معاملے میں روسی فوجیوں کی منظوری درکار ہے۔

گروسی نے کہا کہ یہ پیشرفت جوہری تنصیبات کی حفاظت اور حفاظت سے متعلق اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہے، جس پر اس نے پہلے بھی زور دیا تھا، اور وہ اسے بہت تشویشناک سمجھتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے پاور پلانٹ میں مواصلاتی آلات میں بھی مسائل کا سامنا ہے، روسی افواج نے کچھ موبائل نیٹ ورکس اور انٹرنیٹ بند کر دیے ہیں اور اس وجہ سے پلانٹ کے عام مواصلاتی چینلز سے قابل اعتماد معلومات حاصل نہیں کی جا سکیں۔



متعللقہ خبریں