جیمز ویب کو خلاء میں بھیجنے کا کام 2020 تک ملتوی کر دیا گیا

ناسا نے نیو جنریشن خلائی ٹیلی اسکوپ  جیمز ویب کو خلاء میں بھیجنے کا کام 2020 تک ملتوی کر دیا

939359
جیمز ویب کو خلاء میں بھیجنے کا کام 2020 تک ملتوی کر دیا گیا

امریکہ کے ایوی ایشن اینڈ اسپیس  کے ادارے ناسا نے نیو جنریشن خلائی ٹیلی اسکوپ  جیمز ویب کو خلاء میں بھیجنے کا کام 2020 تک ملتوی کر دیا ہے۔

ناسا کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی اسکوپ  کو2019 میں خلاء میں بھیجا جانا تھا تاہم اس میں زیر تعمیر ضروری کاموں سے متعلق تحقیق کے نتیجے میں خلاء میں بھیجے جانے کے کام کو   مئی 2020 تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ناسا کے محققین میں سے تھامس زربوچن نے کہا ہے کہ ناسا اس کام کے مکمل قد و کاٹھ کا اندازہ نہیں لگا سکا، اس قدر پیچیدہ مشین کے لئے  شارٹ کٹ ممکن نہیں ہو سکیں گے۔

تھامس نے کہا کہ جامع اور وسیع ٹیسٹ مشن کی کامیابی کا واحد راستہ ہیں اور جیمز ویب اسپیس  ٹیلی اسکوپ کی اسیمبلنگ اور ٹیسٹ کے لئے زیادہ وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیلی اسکوپ کی تیاری میں بعض غلطیاں کی گئی ہیں جن کی وجہ سے کام کی رفتار زیادہ سست ہو گئی ہے۔ مختصر یہ کہ اسے خلاء میں بھیجنے کے لئے ہمارے پاس  صرف ایک موقع ہے۔

ٹیلی اسکوپ کو خلاء میں بھیجنے کے وقت ناسا اس کی مالیت کا نئے سرے سے اندازہ لگائے گا۔

واضح رہے کہ منصوبے  پر اس وقت تک 7.3 بلین ڈالر  مصارف کئے جا چکے ہیں اور اندازے کے مطابق یہ اعداد و شمار 8 بلین ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔

جیمز ویب  اسپیس ٹیلی اسکوپ اپنی ٹیکنالوجی کے ساتھ "بِگ بینگ"  یعنی 13.7 بلین سال قبل کائنات کی تشکیل کا سبب بننے والے دھماکے سے 200 ملین سال بعد کے حالات کی تحقیق کر سکے گی۔



متعللقہ خبریں