چین، دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ نے اپنا کام شروع کر دیا ہے
اس ٹیلی اسکوپ کو تئین ین کا نام دیا گیا ہے اور اس پر ایک سو 80 ملین ڈالر کی لاگت آئی ہے، یہ ٹیلی اسکوپ خلاء میں دریافتیں کرے گی
چین نے خلاء میں تحقیقات کے زیرِ مقصد تیار کردہ دنیا کی بڑی ترین ریڈیو ٹیلی اسکوپ سے کام لینا شروع کر دیا ہے۔
ملک کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شن ہوا نے اطلاع دی ہے کہ 500 میٹر کے قطر کی حامل ورلڈ ڈایا فرام ریڈیو ٹیلی اسکوپ گویجو ریاست کے پنگ ٹینگ قصبے میں نصب کی گئی ہے۔
اس ٹیلی اسکوپ کو تئین ین کا نام دیا گیا ہے اور اس پر ایک سو 80 ملین ڈالر کی لاگت آئی ہے، یہ ٹیلی اسکوپ خلاء میں دریافتیں کرے گی۔
اس کی تیاری سن 2011 میں شروع ہوئی تھی اور جگہ اسے نصب کیا گیا ہے وہاں سے تقریباً 8 ہزارافراد کو کسی دوسرے مقام کو منتقل کر دیا گیا ہے۔
چینی انتظامیہ سن 2022 تک مدار میں ایک مستقل خلائی اسٹیشن قائم کرنے کا ہدف رکھتی ہے۔ جس پر عمل درآمد کرنے کی صورت میں یہ متحدہ امریکہ اور روس کے بعد خلا میں اسٹیشن قائم کرنے والا تیسرا ملک بن جاءیگا۔
عوامی جمہوریہ چین علاوہ ازیں خلائی منصوبے کے دائرہ عمل میں آئندہ کے دو برسوں کے اندر مریخ کو ایک مشن روانہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔