موسمی تبدیلیوں کے معاہدے پر اوباما اور شی جن پنگ کی منظوری
ینی صدر کا کہنا ہے کہ "موسمی تبدیلیوں کے حوالے سے ہمیں جدید مؤقف کو اپنانا ہو گا۔"
صدر امریکہ باراک اوباما اور چینی صدر شی جی پنگ چین میں منعقد ہونے والے جی۔20 سربراہی اجلاس کے دائرہ کار میں یکجا ہوئے ہیں۔
دونوں سربراہان نے ماہ دسمبر میں پیرس میں منعقدہ موسمی تبدیلیاں سربراہی اجلاس میں قبول کردہ موسمی تغیرات معاہدے کی سرکاری طور پر منظوری دے دی ہے۔
اس حوالے سے چینی صدر کا کہنا ہے کہ "موسمی تبدیلیوں کے حوالے سے ہمیں جدید مؤقف کو اپنانا ہو گا۔"
امریکہ صدر کا کہنا تھا کہ یہ لمحہ ہمارے سیارے کو بچانے کا فیصلہ کرنے پر مبنی ہے۔
سربراہان نے منظوری دستاویز کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے سپرد کیا۔
بان کی مون نے اطلاع دی ہے کہ نیو یارک میں گزشتہ پیرس موسمی تبدیلیاں اجلاس میں طے پانے والے معاہدوں پر دستخط کے لیے وہ 180 ملکوں کے سربراہان کے شریک ہونے والے کسی اجلاس کو منعقد کر سکتے ہیں۔
کاربن گیسوں کے اخراج کی شرح کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہونے والا چین اس حوالے سے 25 فیصد اخراج کا ذمہ دار ہے تو امریکہ کی اس موضوع پر شرح 15 فیصد ہے۔
خیال رہے کہ ماہ دسمبر سے ابتک محض 24 ملکوں نے مذکورہ معاہدے کی منظوری دی ہے۔