سورج کے بعد دوسرے قریب ترین ستارے  ’’پراکسیما سینٹوری‘‘ کے گرد نیا نظام شمسی دریافت

عالمی سائنسدانوں نے ایک ایسا چٹانی سیارہ دریافت کیا ہے جہاں خلائی مخلوق کی موجودگی کا امکان ہے ۔

558944
سورج کے بعد دوسرے قریب ترین ستارے  ’’پراکسیما سینٹوری‘‘ کے گرد نیا نظام شمسی دریافت

عالمی سائنسدانوں نے ایک ایسا چٹانی سیارہ دریافت کیا ہے جہاں خلائی مخلوق کی موجودگی کا امکان ہے ۔

ماہرینِ فلکیات کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے نظامِ شمسی کے باہر ایک ایسا زمین نما پتھریلا سیارہ دریافت کیا ہے جو ہم سے 4.25 نوری سال دُوری پر واقع ہے یعنی روشنی کو وہاں سے ہم تک پہنچنے میں ’’صرف‘‘ سوا چار سال لگتے ہیں۔

کوین میری یونیورسٹی آف لندن کے ماہرینِ فلکیات نے  یورپین سدرن آبزرویٹری (یورپی جنوبی رصدگاہ) کی 2 فلکیاتی دوربینوں سے طویل عرصے تک کیے گئے مشاہدات سے استفادہ کیا۔ ڈوپلر اثر کی بنیاد پر یہ مشاہدات پہلے 2000 سے 2014 کے درمیان، اور بعد ازاں جنوری تا مارچ 2016ء میں کیے گئے محتاط تجزیئے اور خاصی چھان پھٹک کے بعد ماہرین نے اطمینان کیا کہ انہوں نے سورج کے بعد دوسرے قریب ترین ستارے  ’’پراکسیما سینٹوری‘‘ کے گرد نیا نظام شمسی دریافت کرلیا ہے یعنی اس سیارے کے گرد بھی ہمارے نظام شمسی کی طرح مختلف سیارے گردش کررہے ہیں۔

ماہرین فلکیات نے ’’پراکسیما سینٹوری‘‘ ہی کے گرد گردش کرنے والے ایک ایسا سیارہ دریافت کیا ہے جس کی کمیت ہماری زمین کے مقابلے میں صرف 1.3 گنا زیادہ ہے اور یہ زمین ہی کی طرح پتھریلی سطح رکھتا ہے۔ اس سیارے کو ’’پراکسیما بی‘‘ (Proxima b) کا نام دیا گیا ہے۔

مشاہدات سے پتا چلتا ہے کہ ’’پراکسیما بی‘‘ میں مائع حالت میں پانی موجود ہوسکتا ہے جو زندگی کی اولین شرط بھی ہے۔ دوسرے الفاظ میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ پراکسیما بی اب تک دریافت ہونے والا وہ قریب ترین ماورائے شمسی (extrasolar) سیارہ بھی ہے جس کا ماحول اور درجہ حرارت (ممکنہ طور پر) زمین سے بہت زیادہ مماثلت رکھتے ہیں اور وہاں زندگی بھی موجود ہوسکتی ہے۔



متعللقہ خبریں