شیر مادرکا بہترین نعم البدل کس جانور کا دودھ ہے:جانیئے

یورپ میں کی گئی متعدد حالیہ تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ جو بچے ماں کا دودھ نہیں پی سکتے، اور کسی الرجی کی بنا پر گائے یا بکری کا دودھ بھی نہیں پی سکتے، ان کے لئے سب سے اچھا نعم البدل گدھی کا دودھ ہے

396767
شیر مادرکا بہترین نعم البدل کس جانور کا دودھ ہے:جانیئے

متعدد ممالک میں گدھی کا دودھ پینے کا تصور بھی محال سمجھا جاتا ہے لیکن یورپ نے اسے شفا ہی شفا قرار دے دیا ہے،
اور یورپی ماہرین نے گدھی کے دودھ کے درجنوں دیگر فوائد گنوانے کے بعد اسے ننھے بچوں کے لئے بھی ماں کے دودھ کا بہترین نعم البدل قرار دے دیا ہے۔
یورپ میں کی گئی متعدد حالیہ تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ جو بچے ماں کا دودھ نہیں پی سکتے، اور کسی الرجی کی بنا پر گائے یا بکری کا دودھ بھی نہیں پی سکتے، ان کے لئے سب سے اچھا نعم البدل گدھی کا دودھ ہے۔ یورپی ماہرین کا کہنا ہے کہ گدھی کا دودھ شیر مادر سے کافی حد تک ملتی جلتی چیز ہے۔ اس میں گائے کے دودھ کی نسبت کہیں زیادہ پروٹین اور وٹامن پائے جاتے ہیں جبکہ سیچوریٹڈ چکنائی کی مقدار کم ہوتی ہے۔
اطالوی تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ماں کے دودھ میں پائی جانے والی کیسین پروٹین کی دو اقسام گدھی کے دودھ میں بھی پائی جاتی ہیں جبکہ یہ قدرتی جراثیم کش مادے لائسوزائم سے بھی بھرپور ہوتا ہے، جو کہ شیر مادر میں بھی پایا جاتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بچوں کے لئے شیر مادرکے متبادل کے طور پر عموماً گائے کا دودھ یا اس سے بنی اشیاءاستعمال کی جاتی ہیں لیکن کچھ بچوں کو گائے کے دودھ یا بکری کے دودھ سے بھی الرجی ہوتی ہے، لہٰذا ان کے لئے گدھی کا دودھ ہی واحد حل ہے۔
سائنسی جریدے ’جرنل آف پیڈیاٹرکس‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بھی گدھی کے دودھ کو بچوں کے لئے ڈیری مصنوعات کا متبادل قرار دیا گیا ہے۔ یورپ میں ہونے والی ان تحقیقات کے بعد گدھی کے دودھ کی مانگ میں حیرت انگیز اضافہ ہورہا ہے۔ یہ صورتحال ان غریب اور پسماندہ ممالک کے لئے بھی اچھی خبر ہے کہ جہاں گدھے بکثرت پائے جاتے ہیں اور ان کی کوئی وقعت بھی نہیں ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں