سامسنگ کو چینی کمپنیوں سے سخت مقابلے کا سامنا

ماہرین کا کہنا ہے کہ سام سنگ کی حریف چائنیز کمپنیوں ہواوی اور ایم آئی نے جنوبی کورین کمپنی کو سمارٹ فونز کی قیمتیں کم کرنے پر مجبور کر دیا ہے

325803
سامسنگ کو چینی کمپنیوں سے سخت مقابلے کا سامنا

چار سال اپنے سمارٹ فونز گلیکسی موبائل سیریز کے ذریعے کامیابی کی چوٹی کو چھونے والی کمپنی سام سنگ الیکٹرونکس کیلئے آنے والا وقت کچھ مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
سام سنگ نے اپنی حریف کمپنی ایپل کی نسبت بلین ڈالر زیادہ کمائے تھے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کے ٹیکنالوجی کے جن کو آئندہ برسوں میں افسردہ ہونا پڑ سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سام سنگ کی حریف چائنیز کمپنیوں ہواوی اور ایم آئی نے جنوبی کورین کمپنی کو سمارٹ فونز کی قیمتیں کم کرنے پر مجبور کر دیا ہے اور اس کا اندازہ مارکیٹ کی صورتحال سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سام سنگ اس وقت جو ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے اس کے حریف وہی ٹیکنالوجی کم قیمت موبائلز میں دے رہے ہیں، لوگ جب مارکیٹ جاتے ہیں تو وہ دیکھتے ہیں کہ وہی جدید ٹیکنالوجی کم پیسوں میں مل رہی ہے تو لوگ اسے خریدنے پر ترجیح دیتے ہیں۔ 2015 کی دوسری شش ماہی میں گلیکسی ایس 6 مارکیٹ میں لانے کے باوجود سام سنگ کے موبائل ڈویژن کو 10.5 سے 15.5 خسارے کا سامنا ہے۔
سام سنگ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے منافع کو بڑھانے کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے اور بازار میں بڑی سکرین والے سمارٹ فونز لائیں گے


ٹیگز:

متعللقہ خبریں