کم عمر میں ماں بننا بہترین عمل ہے: ماہرین

خواتین کو ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں متنبہ کیا ہے کہ بچہ پیدا کرنے کے لیے 23سال کی عمر مناسب ترین عمر ہے

319052
کم عمر میں ماں بننا بہترین عمل ہے: ماہرین

مغربی ممالک میں خواتین عمر کے آخری حصے میں جا کر ماں بننے کی خواہش کا اظہار کرتی ہیں لیکن عمر کی زیادتی ان میں اکثر کی خواہش میں رکاوٹ بن جاتی ہے۔
بدقسمتی سے اوائل عمری میں بچہ پیدا نہ کرنے کا رجحان اب ہمارے یہاں بھی جڑ پکڑتا جا رہا ہے۔ ایسی خواتین کو ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں متنبہ کیا ہے کہ بچہ پیدا کرنے کے لیے 23سال کی عمر مناسب ترین عمر ہے اور جو خواتین زیادہ تعداد میں بچے پیدا کرنے کی خواہش مند ہیں انہیں 23سال کی عمر میں ہی شادی کرکے بچے پیدا کرنے کا عمل شروع کر دینا چاہیے۔
ماہرین نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں 58ہزار خواتین اور ان ازدواجی زندگی کی عمر کا تجزیہ کیا۔ انہوں نے دیکھا کہ جن خواتین نے 23سال کی عمر میں شادی کر لی اور بچے پیدا کر لیے ان کے ہاں زیادہ تعداد میں بچے پیدا ہوئے لیکن جن عورتوں میں 40سال کی عمر کے بعد بچہ پیدا کرنے کی خواہش پیدا ہوئی وہ اکثر اولاد کی نعمت سے محروم رہیں، حتیٰ کہ ان کی مصنوعی طریقے سے بچہ پیداکرنے کی کوشش بھی ناکام رہی۔ 23سال کی عمر سے بچے پیدا کرنے والی ماں کے ہاں 3بچے پیدا ہونے کے چانس 90فیصد ہوتے ہیں، 31سال کے بعد اس طرف راغب ہونے والی ماؤں میں یہ شرح 75فیصد جبکہ 35سال کے بعد محض50فیصد رہ جاتی ہے۔
شیفلڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ایلن پیسے کا کہنا ہے کہ خواتین ابتدائی عمر میں اپنے کیریئر اور مالی طور پر مستحکم ہونے پر توجہ دیتی ہیں اس لیے وہ اولاد پیدا نہیں کرتی اور اپنی یہ خواہش عمر کے آخری حصے تک مؤخر کر دیتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے خواتین میں یہ رجحان بڑھ رہا ہے، اسی عرصے میں آدھے سے زیادہ بچے 30سال سے زائد عمر کی ماؤں نے پیدا کیے جبکہ گزشتہ 20سالوں میں 40سال کی عمر میں بچہ پیدا کرنے والی ماؤں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عموماً خواتین ایک سے زائد بچے پیدا نہیں کر پاتیں اور کئی تو ایک کو بھی ترستی رہتی ہیں


ٹیگز:

متعللقہ خبریں