کافی کا وہ فائدہ جوشائد آپ کے علم میں نہیں

امریکہ میں حال ہی میں 4 ہزار مردوں پر ایک تحقیق کی جس میں پہلی دفعہ انکشاف ہوا کہ باقاعدگی سے کافی یا چائے پینے والوں میں مردانہ کمزوری کی شرح بہت کم ہے

315872
کافی کا وہ فائدہ جوشائد آپ کے علم میں نہیں

مردانہ کمزوری سے بچنے کے لئے کیا کیا جتن نہیں کئے جاتے اور کیسی کیسی مہنگی اور نقصان دہ ادویات استعمال نہیں کی جاتیں، لیکن خوش قسمتی سے قدرت نے مردانہ صحت کا ایک شاندار قدرتی انتظام بھی کررکھا ہے جس کی موجودگی میں نقصان دہ ادویات کی قطعاً ضرورت نہیں۔
امریکہ میں حال ہی میں 4 ہزار مردوں پر ایک تحقیق کی جس میں پہلی دفعہ انکشاف ہوا کہ باقاعدگی سے کافی یا چائے پینے والوں میں مردانہ کمزوری کی شرح بہت کم ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ روزانہ ایک سے دو کپ کافی پینے والوں میں مردانہ کمزوری کا خطرہ 42 فیصد کم ہوجاتا ہے۔ امریکی ادارے NHS کے مطابق انسٹنٹ کافی کے ایک مگ میں تقریباً 100ملی گرام کیفین ہوتی ہے جبکہ فلٹر کافی کے ایک مگ میں اس کی مقدار تقریباً 140 ملی گرام ہوتی ہے۔ چائے کے ایک کپ میں کیفین کی مقدار تقریباً 75 ملی گرام ہوتی ہے۔ روزانہ 85 سے 170 ملی گرام کیفین استعمال کرنے والوں میں مردانہ کمزوری کا خطرہ 42 فیصد کم جبکہ روزانہ 171 سے 303 ملی گرام کیفین استعمال کرنے والوں میں اس خطرے کی شرح 39 فیصد کم ہوتی ہے۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر اور ذیا بیطس مردانہ کمزوری کی عام پائی جانے والی وجوہات ہیں۔ کیفین کا استعمال موٹاپے اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں بھی مردانہ کمزوری کے خطرے کو کم کرتاہے جبکہ ذیا بیطس کے مریضوں میں اس کا فائدہ دیکھنے میں نہیں آیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے اور کافی میں پائے جانے والے مادے کیفین کی وجہ سے اثرات کا ایک ایسا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جو تولیدی عضو کی رگوں کو آرام پہنچاتا ہے اور انہیں پھیلا دیتا ہے جس کی وجہ سے دوران خون میں اضافہ ہوتا ہے۔ اثرات کا یہ سلسلہ مردانہ صحت کو برقرار رکھتا ہے اور کمزوری کا خدشہ کم ہوجاتا ہے۔
اس سے پہلے متعدد تحقیقات میں معلوم ہوچکا ہے کہ کافی دل کی بیماری، ذہنی بیماری ڈمینشیا، جلدی بیماریوں اور ٹائپ ٹو ذیا بیطس کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے۔ ان مثبت اثرات کی وجہ کافی کے بیجوں میں پایا جانے والا مادہ کیفین ہے۔ کافی میں متعدد اینٹی آکسیڈنٹ اور نباتاتی کیمیکل بھی پائے جاتے ہیں جن کی وجہ سے اسے مخصوص ذائقہ اور طبی فوائد ملتے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں