ماہ رمضان:نمکیات کی کمی پھلوں کے رس سے دور کیجیئے

گرمیوں خاص کر رمضان میں پانی کی کمی سبزیوں اورپھلوں کے بخوبی استعمال سے دور کی جا سکتی ہے

314862
ماہ رمضان:نمکیات کی کمی پھلوں کے رس سے دور کیجیئے

گرمیوں میں انسان کا پسینہ تیزی سے خارج ہوتا ہے جس سے جسم میں موجود نمکیات کی کمی ہو جاتی ہے۔
اگر یہ نمکیات اپنی مقررہ مقدار سے کم ہو جائیں تو انسان کا رفاعی نظام کمزور پڑجاتاہے اور وہ پانی کی کمی کا شکار ہو کر بیمار ہوجاتا ہے۔
اس صورتحال میں اسے جسم کا پانی اصل مقدار میں واپس لانے کے لیے نمکول پانی اور مشروبات کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔آگاہی کی کمی کے باعث عوام کی اکثریت کو اس بارے میں علم ہی نہیں ہے کہ غیر معیاری مشروبات کے علاوہ روز مرہ استعمال کی چیزوں سے بھی جسم میں پانی کی کمی پوری کی جاسکتی ہے۔
کھیرا
سبزیوں میں ایک ایسی سفید سبزی ہے جس میں پانی کی مقدار بہت زیادہ ہے اسے استعمال کرنے کا بہترین طریقہ بطور سلاداستعمال کرنا ہے۔ اگر آپ کھیرے کو مزید لذیذ بنانا چاہتے ہیں تو اس کو رائتہ اور چٹنی کے اندر ڈال کر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
یہ گرمیوں کا ایک انمول تحفہ ہے اور جسم سے تمام زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ناریل کا پانی
کھیل کود کے دوران پسینے کے راستے جسم کی نمکیات اور الیکٹرولائٹس تیزی سے خارج ہوتے ہیں یہ نمکیات خون کے اندر شامل ہوتی ہیں جس سے جسم میں پانی کی ایک خاص مقدار بحال رہتی ہیں ۔ ناریل کا پانی بھی قدرتی اجزاء سے بھرپور ہے جس میں قدرت نے نمک کی ایک خاص مقدار شامل کی ہوتی ہے۔ اس کا ذائقہ اتنا لزید ہوتا تو نہیں ہوتا لیکن کھوئی ہوئی توانائی کو بحال کرنے کے لیے ناریل کا پانی ایک بہترین مشروب ہے ۔اس کی مقدار بڑھانے کے لیے اس میں تازہ پانی بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔
پھل:
پھل بھی نمکیات کا ایک قدرتی ذریعہ ہیں اللہ تعالیٰ نے تمام پھلوں میں ایک خاص مقدار میں پانی شامل کر رکھا ہے تب ہی تو کچھ پھلوں کے رس بہت شوق سے پیئے جاتے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ پھلوں میں پوٹاشیم ،وٹامن کی بھی کثیر تعداد ہوتی ہے۔ گرما ،تربوز،خربوزہ بھی پانی سے بھر پور پھل ہیں ان کے استعمال جسم میں نمکیات کو پورا کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔
اللہ نے گوبھی کے اندر پانی کا بہت ذخیرہ رکھا ہے لیکن ہمارے ہاں اکثر گوبھی کاٹ کر دھوپ میں خشک کی جاتی ہے تاکہ میزان ختم ہونے کے بعد بھی اسے استعمال کیا جاسکے لیکن اس طریقے سے گوبھی کے اندر قدرتی پانی سوکھ جاتا ہے کہ اس کی غذائیت بھی ختم ہوجاتی ہے۔
گوبھی کے استعمال سے نہ صرف جسم کا پانی پورا ہوجاتا ہے بلکہ اس سے کولیسٹرول کالیول بھی کم رہتا ہے اور یہ کینسر کے خلاف ڈھال بھی ہے۔ 2012 میں امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق گوبھی چھاتی کے سرطان کو ختم کرنے کے لیے بہت مفید ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں