امپلس ٹو کے مشکل سفر کا آغاز

چین کے مشرق سے پرواز کرنے والا طیارہ آٹھ ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے پیسفک میں ہوائی کے جزیرے میں لینڈ کرے گا۔ صرف شمسی توانائی سے چلنے والے اس طیارے نے مسلسل پرواز کرتے ہوئے بیس ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔ سولر امپلس نے اب 120 گھنٹے کی مسلسل پرواز کو جاری رکھنے کا پلان بنا رکھا ہے

298817
 امپلس ٹو  کے مشکل سفر کا آغاز

شمسی توانائی سے پرواز کرنے والے انسان بردار ہوائی جہاز سولر امپلس ٹو نے اپنے مشکل سفر کا آغاز کردیا ہے۔
چین کے مشرق سے پرواز کرنے والا طیارہ آٹھ ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے پیسفک میں ہوائی کے جزیرے میں لینڈ کرے گا۔
صرف شمسی توانائی سے چلنے والے اس طیارے نے مسلسل پرواز کرتے ہوئے بیس ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔
سولر امپلس نے اب 120 گھنٹے کی مسلسل پرواز کو جاری رکھنے کا پلان بنا رکھا ہے۔
صبح کے وقت سٹور کی جانے والی انرجی کو یہ طارہ رات کے وقت استعمال کرتا ہے اور اب مسلسل پاچ سے چھ روز پرواز کرنے کا پلان بنا چکا ہے۔
اس پراجیکٹ کے سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ماہرین اور پائلٹ بیرٹرینڈ پیکارڈ اور آندرے بورشبرگ نے شمسی توانائی کے ذریعے پرواز کرنے والے ہوائی جہاز کے ذریعے پہلی مرتبہ دنیا کے گرد چکر لگانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔
سولر امپلس ٹو کے پروں کا پھیلاؤ 72 میٹر ہے۔ یہ پھیلاؤ ایک جمبو جیٹ کے پروں سے بھی زیادہ بنتا ہے۔ اس کا وزن محض 2.3 ٹن ہے جو قریباﹰ ایک کار کے برابر ہے۔ اس جہاز پر 17,200 سولر سیل نصب ہیں جو اس کے پروں والے چار انجنوں کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں