خیبر ایجنسی : لیشمانیا کا وبائی مرض شدت اختیار کر گیا

لیشمینیا کی بیماری Sand Fly نامی مچھر کے کاٹنے سے پیدا ہوتی ہے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد علاقے میں برھتی جا رہی ہے

253003
خیبر ایجنسی : لیشمانیا کا وبائی مرض شدت اختیار کر گیا

گرمی شروع ہوتے ہی پاکستانی علاقے خیبر ایجنسی کے عوام پر لشمینیا کی تلوار لٹکنے لگی ہے ۔
اس سخت تکلیف دہ جلدی بیماری کے ستائےمریضوں سےاسپتال بھرگئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ایجنسی میں ماہانہ ایک ہزار سے زائد افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔آبادی کے لحاظ سے ملک بھر میں یہ تناسب سب سے زیادہ ہے۔
خیبر ایجنسی میں لشمینیا کی بیماری نے وبائی صورت اختیار کرلی ہے۔
محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق اس موذی مرض میں ماہانہ ایک ہزار سے زائد افراد مبتلا ہورہے ہیں اس مرض میں مبتلا افراد جسم پر دانے نکلنے سے شدید اذیت کا شکار رہتے ہیں۔لیشمینیا کی بیماری Sand Fly نامی مچھر کے کاٹنے سے پیدا ہوتی ہے۔
کھڑے پانی میں پرورش پانے والا یہ مچھر صبح اور شام کے وقت حملہ آور ہوتا ہے۔ ۔ماہرین صحت کے مطابق مناسب حفاظتی اقدامات اورشہریوں کو حفظان صحت کے اصولوں سے متعلق آگاہی فراہم کرکے لشمینیا کے مہلک مرض پر کافی حد تک قابوپا یا جاسکتا ہے


ٹیگز:

متعللقہ خبریں