مریخ پر اوقیانوس کا دعوی

ناسا کے محققین کا خیال ہے کہ تقریباً 4 بلین سال قبل مریخ پر دنیا کے بحر منجمد شمالی سے زیادہ بڑا سمندر موجود تھا

257325
مریخ پر اوقیانوس کا دعوی

ناسا کی طرف سے مریخ پر اوقیانوس کا دعوی کیا گیا ہے۔
جریدہ سائنس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ، امریکن ایوی ایشن و خلائی ادارے ناسا کے محققین کا خیال ہے کہ تقریباً 4 بلین سال قبل مریخ پر دنیا کے بحر منجمد شمالی سے زیادہ بڑا سمندر موجود تھا۔
محققین کا خیال ہے کہ مریخ کی سطح پر دو قسم کا پانی موجود تھا ایک عام H20 پانی اور دوسرا بھاری HDO پانی ۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مریخ کے شمالی نصف کرے پر واقع یہ اوقیانوس سیارے کی سطح کے تقریباً 19 فیصد تک پھیلا ہوا تھا اور بعض مقامات پر پانی کی گہرائی 1.6 کلو میٹر تک تھی۔
ناسا کی مریخ کے ماحول اور مختلف ساختوں کی خلائی گاڑی تقریباً 10 ماہ کی مدت میں 711 ملین کلو میٹر سفر طے کرنے کے بعد 21 ستمبر کو سرخ سیارے کے مدار میں داخل ہوئی اور ماہ اکتوبر میں سیارے کی اولین تصاویر زمین پر بھیجیں۔
مریخ کے مدار میں اس وقت ناسا کے مریخ کا آربٹ ڈسکورر اور مریخ اوڈیسی کے ساتھ ساتھ یورپی شمالی ایجنسی کا مریخ ایکسپریس سیٹلائٹ موجود ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں