برطانیہ: موروثی مرض میں مبتلاجوڑے والدین بن سکیں گے

پارلیمان میں بحث کے دوران کئی وزرا کا کہنا تھا کہ دو خواتین اور ایک مرد کے جینیاتی مواد کے ملاپ سے بچے کی پیدائش ان گھرانوں کیلئے روشنی کی ایک کرن ہے جو کسی موروثی مرض کا شکار ہیں اور اس خوف سے بچے پیدا نہیں کر پاتے

210947
 برطانیہ: موروثی مرض میں مبتلاجوڑے  والدین بن سکیں گے

ماں سے بچے کو منتقل ہونے والی موروثی بیماریوں سے بچاؤ کے معاملے پر ہونے والے فری ووٹ میں 382 ارکان نے ایسے بچوں کی پیدائش کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 128 اارکان نے اس کی مخالفت کی۔ پارلیمان میں بحث کے دوران کئی وزرا کا کہنا تھا کہ دو خواتین اور ایک مرد کے جینیاتی مواد کے ملاپ سے بچے کی پیدائش ان گھرانوں کیلئے روشنی کی ایک کرن ہے جو کسی موروثی مرض کا شکار ہیں اور اس خوف سے بچے پیدا نہیں کر پاتے۔
اس رائے شماری کے بعد اب برطانیہ دنیا کا وہ پہلا ملک بن سکتا ہے جہاں جہاں ایسے قوانین متعارف ہو جائیں گے جن کے تحت کسی بچے کے تین والدین ہو سکیں گے۔
ہاؤس آف لارڈز نے بھی اس تجویز کی منظوری دے دی ہے۔
ہاؤس آف لارڈز سے مجوزہ نئے قانون کی منظوری ہونے کی صورت میں امکان ہے کہ اگلے سال تک برطانیہ میں ایسے پہلے بچے کی ولادت ہو جائیگی جس کے ماں باپ کی تعداد تین ہو گی۔
ہاؤس آف کامنز میں بحث کے دوران وزیرِ صحت جین ایلیسن کا کہنا تھا کہ یہ پارلیمان کیلئے ایک جرأت مندانہ قدم ہے لیکن یہ قدم سوچ بچار اور معلومات پر مبنی ہے۔
رکن پارلیمینٹ فیونا بروس کا نظریہ اس کے بر عکس تھا اور ان کا کہنا تھا اس کے مضمرات کے بارے میں ہم کوئی پیشن گوئی نہیں کرسکتے لیکن ایک بات یقینی ہے کہ جب ایک مرتبہ اس طریقہ کار کو اپنا لیا گیا تو پھر معاشرے کیلئے واپس لوٹنا ممکن نہیں ہوگا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں