حرکت کیجیئے چاق و چوبند رہیئے

ماہرین طب کا کہنا ہے کہ تندرست اور امراض سے دور رہنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر انسان باقاعدگی سے ورزش کرے

211645
حرکت  کیجیئے چاق و چوبند رہیئے

بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ حرکت میں برکت ہے۔ حرکت ہی سے نہ صرف انسان کو پیٹ بھر روٹی ملتی ہے بلکہ وہ صحت وتندرستی بھی پاتا ہے۔
دوسری طرف سست و کاہل انسان زندگی میں کچھ نہیں کر پاتا اور بے حرکتی کے باعث بیماریوں میں مبتلا رہتا ہے۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ تندرست اور امراض سے دور رہنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر انسان باقاعدگی سے ورزش کرے۔ اس سلسلے میں وہ تجویز دیتے ہیں کہ ہفتے میں کم ازکم 150 منٹ کی مناسب یا 75 منٹ کی سخت ورزش کیجیے۔ تبھی انسان دور جدید کی بیماریوں مثلاً ذیابیطس، بلڈ پریشر، موٹاپے، کینسر وغیرہ سے بچ پاتا ہے۔

مسئلہ یہ ہے کہ خصوصاً شہروں میں زندگی بہت مصروف ہو چکی۔ اسی لیے بیشتر شہری مرد و زن ورزش کے واسطے وقت نہیں نکال پاتے۔ جو لوگ جسمانی سرگرمی والے پیشوں سے منسلک ہیں مثلاً کھیتی باڑی، راج گیری، معماری وغیرہ ان کی تو دوران کام کاج خوب ورزش ہو جاتی ہے۔
ایک اور مسئلہ نت نئی ایجادات کا سامنے آنا ہےانہوں نے بے شک انسان کی زندگی آسان بنا دی مگر ایجادوں کا منفی پہلو یہ ہے کہ بیشتر انسان ان کے عادی ہو چکے۔ اب کسی شخص کو قریبی دکان بھی جانا ہو تو وہ کار،موٹرسائیکل یا سائیکل پر جاتا ہے اور پیدل چلنا گوارا نہیں کرتا۔
کسی دوست سے ملنا ہے تو اسے فون کیا یا ای میل بھجوا دی۔ غرض ایجادات کی بدولت ہماری روزمرہ جسمانی سرگرمی خاصی گھٹ چکی۔
چند ماہ قبل برطانیہ کے محقق ڈاکٹر مائیکل موسلے نے انوکھا تجربہ کیا۔ انہوں نے اس مرد وخواتین کے بدن پر ایسے حساس مانیٹر نصب کیے جو جسمانی سرگرمی نوٹ کرتے ہیں۔


ڈاکٹر مائیکل موسلے کے تجربے سے عیاں ہوا کہ جو مرد و زن روزمرہ کام کاج کرتے، چلیں پھریں یا گھر کی صفائی کریں تو ان کی جسمانی سرگرمی معتدل قرار پاتی ہےگویا تب بیٹھنے کی نسبت وہ تین گنا زیادہ اپنی توانائی خرچ کرتے ہیں۔
ایک عام پاکستانی عورت کھانا پکاتے بچوں کو سنبھالتے جھاڑ پونچھ کرتے روزانہ تقریباً ایک ڈیڑھ گھنٹے مصروف رہتی ہے۔ گویا وہ ہفتے میں ورزش کا مطلوبہ وقت… 150 منٹ عموماً پا لیتی ہے۔ اسی لیے متوسط طبقے و نچلے طبقے کی خواتین عموماً سمارٹ و چست ہوتی ہیں تاہم ،جن گھرانوں میں ملازمین کی کثرت ہو وہاں عموماً خواتین موٹاپے کا شکار رہتی ہیں۔
یہی کُلیہ مردوں پر بھی صادق آتا ہے جو مرد چلتے پھرتے کام کاج کریں وہ سمارٹ و چاق وچوبند رہتے ہیں۔ ان کا پیٹ پھول کر انہیں بھدا نہیں بناتا۔ حتیٰ کہ میز پر بیٹھ کر کام کرنے والے مرد بھی فارغ وقت میں کوئی چلنے پھرنے والا مشغلہ اپنائیں مثلاً باغبانی یا کوئی کھیل کھیلنا تو انہیں تندرستی کی نعمت نصیب ہوجاتی ہے۔


ورزش کے متعلق ایک اور بات ذہن میں رکھیے۔ کئی لوگ یہ سوچ کر ہفتے میں ایک دو دن ایک ایک گھنٹے کی سخت ورزش کرتے ہیں کہ انہوں نے مطلوبہ وقت حاصل کر لیا۔ جدید تحقیق کی رو سے ہفتے میں ایک دو بار شدید ورزش کرنے سے کم فائدہ ہوتا ہے۔ وجہ یہ کہ روزانہ جتنی بھی ورزش کی جائے: ہلکی معتدل یا سخت اس کا اثر 12 تا 24 گھنٹے ہی رہتا ہے۔ لہٰذا ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ روزانہ بیس پچیس منٹ ورزش کیجیے تاکہ آپ پورے ہفتے اس کے فوائد سے مستفید ہوسکیں۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں