انسانی بحران کو روکنے کے لیے جنوبی سوڈان کی مدد کرنا ہوگی:اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے اداروں نے متنبہ کیا ہے کہ غذائی عدم تحفظ، موسمیاتی تبدیلی اور سلامتی کی بگڑی صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات اور سرمایہ کاری کے بغیر جنوبی سوڈان کو شدید انسانی بحران کا سامنا رہے گا

2019177
انسانی بحران کو روکنے کے لیے  جنوبی سوڈان کی مدد کرنا ہوگی:اقوام متحدہ

تحفظِ خوراک کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے اداروں نے متنبہ کیا ہے کہ غذائی عدم تحفظ، موسمیاتی تبدیلی اور سلامتی کی بگڑی صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات اور سرمایہ کاری کے بغیر جنوبی سوڈان کو شدید انسانی بحران کا سامنا رہے گا۔

اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت کے ڈائریکٹر جنرل کو ڈونگ یو، عالمی پروگرام برائے خوراک کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی مکین اور بین الاقوامی فنڈ برائے زرعی ترقی  کے صدر الوارو لاریو نے ملک کے سہ روزہ دورے میں شدید موسمی واقعات اور لوگوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کے فقدان کے تباہ کن اثرات کا مشاہدہ کیا۔

سنڈی مکین کا کہنا ہے کہ جنوبی سوڈان میں تنازعات، موسمیاتی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی قیمتیں انتہائی درجے کی بھوک کا باعث ہیں اور محض لوگوں کو خوراک مہیا کر دینا اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔ 

انہوں نے واضح کیا کہ مسئلے پر قابو پانے کے لیے مقامی لوگوں کو امید، مواقع اور معاشی ترقی کے بیج بونے کے لیے بااختیار بنانا ہو گا۔

امن اور استحکام کی بدولت جنوبی سوڈان کا مستقبل شاندار ہو گا۔ 

اقوام متحدہ کے تینوں عہدیداروں نے یہ دورہ رواں سال دنیا میں غذائی تحفظ اور غذائیت سے متعلق ادارے کے زیراہتمام شائع ہونے والی رپورٹ کے بعد کیا ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019 سے مزید 120 ملین لوگوں کو شدید درجے کی غذائی قلت کا سامنا ہے۔ 

جنوبی سوڈان خوراک پیدا کرنے والا بڑا ملک بننے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن سالہا سال سے جاری مسلح تنازعات اور ان کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی، کمزور بنیادی ڈھانچہ، ناخواندگی اور بے روزگاری کی اونچی شرح ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔



متعللقہ خبریں