روس کی روبیل میں ٹریڈ نے ڈالر اور یورو کو پیچھے چھوڑ دیا
برآمدات میں قومی کرنسی (روبل) کا حصہ سال کے آخر تک 30 فیصد سے تجاوز کرتے ہوئے ڈالر کے برابر آ گیا ہے تو نمایاں طور پر یورو سے تجاوز کر چکا ہے۔"
بتایا گیاہے کہ روس کی برآمدی ادائیگیوں میں روبل کا حصہ ڈالر کے ہم پلہ ہو گیا ہے اور اس نے یورو کو پیچھے چھور دیا ہے۔
روس کے مرکزی بینک کی "فنانس سیکٹر اینڈ انسٹرومینٹس آؤٹ لک" رپورٹ میںیاد دہانی کرائی گئی ہے کہ روس نے مئی 2022 میں غیر دوست ممالک سے قدرتی گیس کی فروخت کے عوض روبل میں ادائیگیاں وصول کرنا شروع کی تھیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ مذکورہ اقدام کی بدولت برآمدات میں روبل کا حصہ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے، بیان میں کہا گیا ہے، "برآمدات میں قومی کرنسی (روبل) کا حصہ سال کے آخر تک 30 فیصد سے تجاوز کرتے ہوئے ڈالر کے برابر آ گیا ہے تو نمایاں طور پر یورو سے تجاوز کر چکا ہے۔"
اس طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ برآمدات میں ڈالر اور یورو کا حصہ مجموعی طور پر 50 فیصد سے نیچے گر چکا ہے کہ یہ صورت حال روس کی بیرونی تجارت کے عمومی ڈھانچے اور روسی کمپنیوں کے لیے تجارت میں موجود مختلف خطرات کی عکاسی کرتی ہے۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کمپنیوں اور شہریوں نے اپنے ذخائر میں دوست ممالک کی کرنسیوں بالخصوص یوآن کے حصص میں اضافہ کیا ہے لیکن ڈالر اور یورو کے شیئر میں کمی کے باوجود یوآن کے مقابلے میں ان کا حصہ نمایاں ہے۔