سری لنکا میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں

یہ مظاہرین دارالحکومت کولمبو میں صدر کے دفتر کے باہر جمع ہیں اور حکومت کی اقتصادی بد انتظامی پر ان سے اپنا عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں

1834243
سری لنکا میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں

سری لنکا میں مظاہرین پر پولیس نے اشک آور گیس کا استعمال کیا گیا ہے۔

یہ مظاہرین دارالحکومت کولمبو میں صدر کے دفتر کے باہر جمع ہیں اور حکومت کی اقتصادی بد انتظامی پر ان سے اپنا عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 

تاہم صدر کی طرف سے ابھی تک ایسا کوئی عندیہ نہیں دیا گیا کہ وہ مظاہرین کا ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ ماننے کے لیے تیا ر ہیں۔

 دوسری جانب ،سری لنکا نےروسی خام تیل کی پہلی  فراہمی ہفتےکو وصول کی ہے۔

یورپی یونین روسی تیل کی برآمد پر پابندی کے لیے پیر کو غور کرے گی۔سری لنکا کے وزیر توانائی کے مطابق روسی تیل سےسرکاری آئل ریفائنری میں کام بحال کیا جائے گا

سری لنکا کی اکلوتی سرکاری آئل ریفائنری مارچ کے مہینے میں اس وقت بندش کا شکار ہو گئی تھی ، جب جنوبی ایشیا کا یہ ملک غیرملکی زرمبادلہ کے ‌ذخائر کی شدید کمی کا شکار ہو گیا تھا۔صورتحال اس قدرخراب ہو گئی تھی کہ حکومت کے پاس خام تیل کی برآمد کے لیے رقم نہیں تھی۔

روسی خام تیل کی فراہمی بھی دارالحکومت کولمبو کی بندر گاہ کے قریب کھلے سمندر میں ایک ماہ سے زائد عرصے تک رکی رہی تھی کیونکہ سری لنکن حکومت اس کی ادائیگی کے لیے 75 ملین ڈالر کی رقم اکٹھی نہیں کر سکی تھی۔ 

روسی بینکوں پر عائد امریکی پابندیوں اور یوکرین کے خلاف جنگ پر عالمی سفارتی احتجاج کے باوجود سری لنکا کی حکومت ماسکو حکومت کے ساتھ خام تیل، کوئلے اور ڈیزل کی براہ راست ترسیل کے لیے مذکرات کر رہی ہے۔ 

سری لنکاکے وزیر توانائی کنچنا وجےسکیرا کے مطابق، میں نے سرکاری طور پر روسی سفیر سے تیل کی براہ راست ترسیل کی درخواست کی ہے،صرف خام تیل ہماری ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں، ہمیں دوسری پٹرولیم مصنوعات بھی درکار ہیں۔



متعللقہ خبریں