شام میں ترک لیرا قابل بھروسہ کرنسی بن گیا

شام میں دہشت گردی سے پاک کئے گئے علاقوں میں ترک لیرا قابل بھروسہ کرنسی بن گیا

1454227
شام میں ترک لیرا قابل بھروسہ کرنسی بن گیا

شام میں دہشت گردی سے پاک کئے گئے علاقوں میں ترک لیرا قابل بھروسہ کرنسی بن گیا ہے۔

امریکی ڈالر کے مقابلے میں شامی لیرے کی قدر میں کمی اور اتار چڑھاو کی وجہ سے ملک کے بعض علاقوں میں عوام خرید و فروخت کے لئے ترک لیرے کا استعمال کر رہے ہیں۔

مخالفین کے زیر کنٹرول علاقے ادلب اور ترکی کی طرف سے فرات ڈھال، شاخِ زیتون اور چشمہ امن آپریشنوں کے ذریعے دہشت گردوں سے صاف کئے گئے علاقوں میں سبزی منڈیوں، پیٹرول اسٹیشنوں، ریڈی میڈ ملبوسات، ہوٹلوں ، بیکریوں اور چھوٹی دکانوں جیسے متعدد چھوٹے پیمانے کے کاروباری حضرات ترک لیرے کے ساتھ کاروبار کر رہے ہیں۔

حلب کے شمال میں دہشتگرد تنظیم داعش سے پاک کی گئی تحصیل باب میں ایک تھوک پرچوں کی دکان کے  مالک ذکریا احمد نے کہا ہے کہ اس کی دکان اور تحصیل کے متعدد علاقوں میں ترک لیرے کے ساتھ کاروبار کیا جا رہا ہے اور وہ اس سے خوش ہیں۔

تاجر محمد جاسم نے بھی کہا ہے کہ " ہم علاقے کی تمام تجارتی جگہوں کے شامی لیرے کو چھوڑ کر زیادہ قابل بھروسہ کرنسی یعنی ترک لیرے کے ساتھ کاروبار کرنے کے منتظر ہیں"۔

باب میں منی ایکسچینجر مصطفیٰ جبلی نے بھی کہا ہے کہ ترک لیرے کے ساتھ عوام خود کو زیادہ محفوظ محسوس کرتی ہے۔

واضح رہے کہ بشار الاسد انتظامیہ کے ملک کی اقتصادی طاقت پر بڑے پیمانے پر حاوی رامی مالوف کو تحلیل کرنے کے بعد امریکہ کا اسد انتظامیہ کے خلاف لاگو کردہ "سیزر شامی سِول تحفظ قانون" انتظامیہ کی اقتصادیات کو منفی شکل میں متاثر کر رہا ہے۔

رواں سال کے آغاز میں ایک ڈالر 1000 شامی لیرے کے برابر تھا لیکن گذشتہ مہینے ایک ڈالر 4000 شامی لیرے کے برابر ہو گیا۔

رواں دنوں میں ایک ڈالر 2300 شامی لیرے کے برابر ہے۔   



متعللقہ خبریں