برطانیہ: بچت پیکیج پالیسیوں کے خلاف ہزاروں افراد کا مارچ

مظاہرے میں برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سسٹم سمیت پبلک سروسز اور سماجی امداد کے شعبوں میں کی جانے والی کٹوتیوں کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے حکومت کی بچت پیکیج پالیسیوں پر تنقید کی گئی

684824
برطانیہ: بچت پیکیج پالیسیوں کے خلاف ہزاروں افراد کا مارچ

لندن میں حزب اقتدار کنزرویٹو پارٹی کی بچت پیکیج پالیسیوں کے خلاف دارالحکومت لندن میں ہزاروں افراد نے مارچ کر کے احتجاج کیا۔

بچت پیکیج کے خلاف عوامی اسمبلی نامی سوشل سوسائٹی کی طرف سے منعقدہ احتجاجی مظاہرے میں ہر عمر کے مظاہرین  برطانیہ ڈاکٹرز یونین  کے لندن مرکز کے سامنے ٹیوسٹاک سکوائر میں جمع ہوئے۔

مظاہرین کے پُر ہجوم گروپ نے یہاں سے مارچ کا آغاز کیا اور شہر کی مصروف ترین شاہراہوں سے ہوتا ہوا وزارت اعظمیٰ کے سامنے  تاریخی برطانوی پارلیمنٹ کے پارلیمنٹ اسکوائر تک پہنچا۔

برطانیہ کی مرکزی  حزب اختلاف  لیبر پارٹی   کے شیڈو وزیر خزانہ جان میک ڈونل نے بھی مظاہرے میں شریک ہو کر مظاہرین  کے ساتھ   تعاون کا اظہار کیا۔

مظاہرے میں جزیرے کی ہر سمت سے ہزاروں افراد دارالحکومت پہنچے ۔

مظاہرہ 5 گھنٹے تک جاری رہا اور اس میں برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سسٹمNHS سمیت پبلک سروسز اور سماجی امداد کے شعبوں میں کی جانے والی کٹوتیوں کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے حکومت کی بچت پیکیج پالیسیوں  پر تنقید کی گئی۔

 مظاہرین کا موقف تھا کہ ناکافی وسائل کی وجہ سے مریضوں کو ضروری خدمات فراہم نہیں کی جا رہیں اور اس وجہ سے نظام صحت کو نجکاری کا خطرہ درپیش ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ  NHS کے ملازمین کی تنخواہوں میں سال  2010 سے لے کر اب تک 14 فیصد کمی ہوئی ہے اور حکومت کی طرف سے ہیلتھ سیکٹر میں کی جانے والی کٹوتیوں کی وجہ سے توقع ہے کہ  بعض ہسپتال مکمل طور پر بند ہو جائیں گے ۔



متعللقہ خبریں