سال 20106 اقتصادی اعتبار سے ایک کٹھن سال تھا، مہمت شمشیک
ترکی کے روس سے تعلقات معمول پرآرہے ہیں اور سال کے دوسرے نصف عشرے میں اصلاحات کو تیزی سے عملی جامہ پہنایا گیا ہے۔جن کے مثبت نتائج عنقریب سامنے آنے شروع ہو جائیں گے
نائب وزیر اعظم مہمت شمشیک کا کہنا ہے کہ ریئل سیکٹر سے متعلق اعلان کردہ تدابیر کو آئندہ برس کی دوسری سہ ماہی میں طاقتور طریقے سے محسوس کیا جائیگا۔
جناب شمشیک نے ایک نجی ٹیلی ویژن پر ایجنڈے سے متعلق سوالات کا جواب دیا۔
سن 2016 کا اقتصادی لحاظ سے جائزہ پیش کرنے والے نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ ایک کٹھن سال تھا ، اس کے باوجود ترکی نے بلند سطح کی مزاحمت کا مظاہرہ کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ ملکی معیشت کو در پیش مسائل کثیر الجہتی ہیں، امسال روس کے ساتھ تناؤ جاری رہا جس کے شعبہ سیاحت اور تجارت پر سنجیدہ سطح کے اثرات پڑے۔ ترکی کو 15 جولائی کے روز دہشت گرد تنظیم فیتو کی مذموم بغاوت کی کوشش کا سامنا کرنا پڑا، ترکی سال کے شروع سے ہی مختلف دہشت گرد تنظیموں کے خلاف نبرد ِ آزما ہے۔
اگر عالمی اقتصادیات پر نگاہ دوڑائی جائے تو اس چیز کا مشاہدہ ہوتا ہے کہ شرح نمو تقریباً تین فیصد تک رہی ہے، جبکہ عالمی تجارت کی سطح 1٫7 فیصد تک گر چکی ہے۔ اب ترکی کے روس سے تعلقات معمول پرآرہے ہیں اور سال کے دوسرے نصف عشرے میں اصلاحات کو تیزی سے عملی جامہ پہنایا گیا ہے۔جن کے مثبت نتائج عنقریب سامنے آنے شروع ہو جائیں گے۔
ڈالر کی قدر میں سرعت سے اضافے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یہ مسائل تعمیراتی ہیں، جن کا حل بھی اسی نوعیت سے ہونا چاہیے۔ آئندہ کے ایام میں مالی استحکام کمیٹی کا اجلاس منعقد ہو گا جس میں اس معاملے کو زیر غور لایا جائیگا۔