30 برسوں کے دوران پاکستان کی فی کس آمدنی چین اور بھارت سے بھی گر چکی: اسد عمر

انہوں نے کہا کہ تین دہایاں قبل فی کس آمدن بنگلہ دیش کے مقابلے میں 80فیصد بلند تھی جو کہ گھٹتے گھٹتے تیس فیصد تک پہنچ چکی ہے،جس کا مطلب ہے کہ بنگلہ دیش اور خطے کے دوسرے ممالک تیزی سے معاشی ترقی کی منازل عبور کر رہے ہیں جبکہ پاکستان ترقی ماکوس کا شکار ہے

502394
30 برسوں کے دوران پاکستان کی فی کس آمدنی چین اور بھارت سے بھی گر چکی: اسد عمر

پاکستان  تحریک انصاف کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی  اسد عمرنے کہا ہے کہ گزشتہ تیس برسوں کے دوران پاکستان کی فی کس آمدنی چین اور بھارت سے بھی گر چکی جو اس سے قبل ان سے کہیں بہتر ہوا کرتی تھی۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران پاکستان میں فی کس آمدنی چین اور بھارت کے مقابلے میں انتہائی تیزی سے نیچے آئی ہے، جو کہ ایک وقت میں دونوں ممالک سے بہتر ہوا کرتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ تین دہایاں قبل فی کس آمدن بنگلہ دیش کے مقابلے میں 80فیصد بلند تھی جو کہ گھٹتے گھٹتے تیس فیصد تک پہنچ چکی ہے،جس کا مطلب ہے کہ بنگلہ دیش اور خطے کے دوسرے ممالک تیزی سے معاشی ترقی کی منازل عبور کر رہے ہیں جبکہ پاکستان ترقی ماکوس کا شکار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے بالغ شہری آبادی اور نوجوانوں میں شرح خواندگی بالترتیب59اور 81فیصد ہیں جبکہ پاکستان میں یہ شرح 56اور 72فیصد تک محدود ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ مستقبل میں بھی ان پڑھ آبادی کی تعداد کو کم کرنا انتہائی مشکل ہوگا۔

 بنگلہ دیش کی اقتصادی صورتحال کا مجموعی جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران بنگلہ دیش نے انتہائی تیزی سے معاشی ترقی کے اہداف حاصل کیے۔ اور آئندہ بھی اس ترقی کے امکان روشن ہیں، جبکہ پاکستانی معیشت واضح طور پر سست روی کا شکار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک میں معیشت کے احوال کا اندازہ اس میں کی جانے والی سرمایہ کاری سے لگایا جا سکتا ہے۔



متعللقہ خبریں