واکس ویگن اپنی ساڑھے نو ملین گاڑیوں کی مرمت خود کرے گا
اسکینڈل کے بعد ادارے کے نئے افسر اعلی میتھیاس مولر نے کہا ہے کہ ڈیزل انجن کی کمپیوٹرائز پروگرامنگ میں نقص کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی حتی بعض گاڑیوں کے پرزہ جات تبدیل بھی کیے جا سکتے ہیں جن کی مالیت استعمال کنندگان سے وصول نہیں کی جائے گی
جرمن موٹر ساز ادارے واکس ویگن کے ڈیزل انجن سے ماحولیاتی آلودگی کے اخراج کا اسکینڈل بڑھتا جا رہا ہے۔
ادارے کے نئے افسر اعلی میتھیاس مولر نے جرمنی کے فیڈرل ڈپارٹمنٹ فور آٹوموبائل انجنز کی تجاویز کو اس ہفتے پیش کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
پیش کردہ تجاویز قبول کرنے کی صورت میں ادارہ فوری طور پر اقدامات اٹھاتے ہوئے ساڑھے نو ملین گاڑیوں کی مرمت کا کام شروع کر دے گا۔
مولر نے بتایا کہ ڈیزل انجن کی کمپیوٹرائز پروگرامنگ میں نقص کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی حتی بعض گاڑیوں کے پرزہ جات تبدیل بھی کیے جا سکتے ہیں جن کی مالیت استعمال کنندگان سے وصول نہیں کی جائے گی ۔
واکس ویگن نے اس اسکینڈل کی وجہ سے اپنے آئندہ منصوبوں کو موخر کر دیا ہے۔
یہ بھی بتایا گیا ہےکہ دیگر موٹر ساز ادارے مثلاً مرسیڈیز ،بی ایم ڈبلیو اور پیجو وغیرہ بھی ماحولیاتی آلودگی میں اضافے میں پیش پیش پیں جس کے بر عکس جاپانی موٹر ساز ٹویوٹا وہ واحد ادارہ ہے جس کی گاڑیاں یورپی معیار پر پورا اترتی ہیں۔