پاکستان کی وفاقی حکومت نے کئی ایک نئے ٹیکس عائد کردیے

اسٹیل مصنوعات کی درآمد پر 15 فیصد ،موبائل فون پر200روپے اضافی ڈیوٹی ، نجی بجلی گھروں کیلئے مشنری درآمد پر 5فیصد ڈیوٹی کی چھوٹ۔ ڈیڑھ سے 2 روپے فی یونٹ سے زائد سرچارج بجلی ٹیرف کا حصہ بنانے کا فیصلہ

180510
پاکستان کی وفاقی حکومت نے کئی ایک نئے ٹیکس عائد کردیے

پاکستان کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 3مختلف اقسام کے سرچارج کو بجلی کی قیمت کا حصہ بنانے کی منظوری دے دی ۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں ڈیڑھ سے 2روپے فی یونٹ سے زائد کے سرچارج بجلی کی قیمت کا حصہ بنانے کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے بجلی کے ٹیکنیکل لاسز بھی عوام سے وصول کرنیکی تیاری کر لی جس مقصد کیلئے ای سی سی نے نیپرا کو پالیسی گائیڈ لائن جاری کرنے کی منظوری دیدی ہے ۔
علاوہ ازیں کمیٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ٹیکس وصولی میں ہونیوالے خسارے کو پورا کرنے کیلئے اسٹیل مصنوعات کی درآمد پر 15فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ،گیلوینائزڈ پلیٹڈ شیٹس ، کولڈ رولڈ کوائلز کی درآمد پر5فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی اور ہر موبائل فون سیٹ کی درآمد پر200روپے کی اضافی ڈیوٹی عائد کر دی۔
ای سی سی نے ملک میں بند پڑے مختصر مدت کے بجلی گھروں میں دستیاب بجلی کی پیداواری صلاحیت سے استفادہ کرنے کیلئے نجی بجلی گھروں سے اضافی بجلی کی پیداوار کی پالیسی کی منظوری دیدی ہے ۔ ای سی سی کو بتایا گیا کہ پالیسی کی منظوری سے رینٹل پاور پلانٹس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہو گی ۔
ای سی سی نے عائشہ گیس فیلڈ سے دریافت ہونیوالے گیس کے نئے ذخیرہ کو سوئی سدرن گیس کمپنی کے نیٹ ورک میں شامل کرنے کی بھی منظوری دیدی۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں