پاکستان: مقبوضہ کشمیر میں جی۔20 سربراہی اجلاس کا انعقاد غیر قانونی ہے

نئی دہلی انتظامیہ اس اقدام سے متنازع علاقے پر اپنا جائز حق ثابت کرنے کی کوششوں میں ہے اور جی۔20 سربراہی اجلاس کی ٹرم چیئر مین شپ کا غلط استعمال کر رہی ہے: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری

1989512
پاکستان: مقبوضہ کشمیر میں جی۔20 سربراہی اجلاس کا انعقاد غیر قانونی ہے

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جی۔20 سربراہی اجلاس کا انعقاد  غیر قانونی ہے ۔

قومی ذرائع ابلاغ کے مطابق بلاول بھٹو نے آزاد کشمیر آئینی اسمبلی میں بیانات جاری کئے ہیں۔

انہوں نے بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں جی۔20 سربراہی اجلاس کرنے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا اور اسے غیر قانونی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ نئی دہلی انتظامیہ اس اقدام سے متنازع علاقے پر اپنا جائز حق ثابت کرنے کی کوششوں میں ہے اور جی۔20 سربراہی اجلاس کی ٹرم چیئر مین شپ کا غلط استعمال کر رہی ہے۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں اور آزاد کشمیر میں بھی سینکڑوں افراد نے بھارت کے اس اقدام کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔

آزاد جمّوں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں جمع مظاہرین نے بھارت مخالف نعرے لگائے اور مقبوضہ کشمیر کے شہر سری نگر میں جی۔20 اجلاس کے انعقاد پر ردعمل کا اظہار کیا۔

اسلام آباد میں بھی نئی دہلی کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مارچ کی گئی۔

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ  کشمیر کے دارالحکومت  سری نگر  میں  22 تا 24 مئی کو جی۔20 ٹوئر ازم ورکنگ گروپ اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا تھا۔

تین روزہ اجلاس سخت سکیورٹی حصار میں شروع تو ہوا لیکن بھارت کو آغاز سے ہی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ چین، سعودی عرب اور ترکیہ نے کانفرنس  کا بائیکاٹ کیا جبکہ مصر اور انڈونیشیا سمیت کئی ممالک کے نمائندے شریک نہیں ہوئے۔

سخت سکیورٹی  پر بھارتی مبصرین بھی بول پڑے کہ سیاحت کے فروغ کے لئے ہونے والی کانفرنس میں کمانڈوز کی تعیناتی  اور سخت سکیورٹی حصار  سے دنیا کو کیا  پیغام دیا جا رہا ہے۔



متعللقہ خبریں