وزیراعظم عمران خان کی ازبک صدر شوکت مرزایوف سے ملاقات اور مشترکہ پریس کانفرنس

وزیراعظم عمران خان نے جمعرات کو وزیراعظم ہائوس میں ازبک صدر شوکت مرزایوف کے ساتھ ون آن ون ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ازبکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو مستحکم کر رہے ہیں

1789463
وزیراعظم عمران خان کی ازبک صدر شوکت مرزایوف سے ملاقات اور مشترکہ پریس کانفرنس

پاکستان اور ازبکستان نے اقتصادی، تجارتی، سائنس، تعلیم، انفارمیشن اور مذہبی سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے اور ٹرین رابطوں پر اتفاق کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے جمعرات کو وزیراعظم ہائوس میں ازبک صدر شوکت مرزایوف کے ساتھ ون آن ون ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ازبکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو مستحکم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارت میں 50 فیصد جبکہ مشترکہ منصوبوں میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے کاروباری افراد کے مابین بھی روابط بڑھے ہیں۔

 سیاحت اور تجارت میں اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹرین رابطوں پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین افغانستان کے راستے ٹرین چلے گی جو وسطی ایشیائی ریاستوں کو گوادر پورٹ سے ملائے گی۔ عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے راستے کنکٹویٹی کا فائدہ نہ صرف ازبکستان اور پاکستان کو ہو گا بلکہ زیادہ فائدہ افغانستان کو ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں نے ازبک صدر کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا، ہم چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کا حق دے اور وہاں بھارتی مظالم کو روکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے حوالے سے ازبکستان اورپاکستان کا یکساں مؤقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک کے دو سربراہان نے بھی ہمارے مؤقف کی تائید کی ہے ۔

ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے مہمان نوازی پر پاکستان کے عوام اور قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آنے کا بڑی شدت سے انتظار تھا لیکن کورونا کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سٹرٹیجک تعاون کے فروغ کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ دوطرفہ، علاقائی و بین الاقوامی امور پر گفتگو تعمیری رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور ثقافتی ترقی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے پروگرام ”نیا پاکستان” اور ازبکستان کا نیا ازبک پروگرام میں بڑی مماثلت پائی جاتی ہے۔



متعللقہ خبریں