پاکستان کےصوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے 24 افراد ہلاک

صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے حادثات اور سیلابی نے تباہی مچائی ہے۔  سیلاب نے کئی لوگوں کی جانیں لے لیں ہیں اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں

1484256
پاکستان کےصوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے 24 افراد ہلاک

صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے حادثات اور سیلابی نے تباہی مچائی ہے۔  سیلاب نے کئی لوگوں کی جانیں لے لیں ہیں اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ ضلع کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی کی اسکیمز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ریسکیو 1122 بونیر کے ترجمان تاج محمد کے مطابق بونیر کے چغرزئی ڈویژن میں ایک خاتون اور 2 بچے جاں بحق، جبکہ دیگر 3 افراد زخمی ہوئے۔ علاوہ ازیں بونیر کے علاقے ریال میں گھر کی چھت گرنے اور مکانات پر پہاڑی تودے گرنے کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ ریسکیو 1122 کی ٹیم نے زخمیوں کو متاثرہ علاقے سے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونیر منتقل کیا تھا۔ اسی طرح ضلع مانسہرہ کی تحصیل اوگئی میں حسین بندہ کے علاقے میں مکان پر لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ایک خاتون اور ایک بچے سمیت 4 افراد جاں بحق اور دیگر 2 زخمی ہوگئے۔

ضلع بٹگرام کے علاقے راشنگ کے ایک رہائشی محمد نواز کا گھر بھاری پتھروں کے ٹکرانے سے تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں ان کی دو بیٹیاں جاں بحق ہوگئیں اور مقامی لوگوں نے کوششیں کر کے لاشوں کو ملبے سے نکالا۔ بٹگرام کے ڈپٹی کمشنر عبدالحمید نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع بھر میں اب تک 7 مکانات منہدم ہوچکے ہیں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 8 لنک اور اہم سڑکیں بلاک ہوگئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی کی اسکیمز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب کوہستان میں ڈپٹی کمشنر اپر کوہستان عارف یوسفزئی نے بتایا کہ بارش کے باعث حادثات میں 10 سے 15 مکانات، ایک مسجد اور مدرسے کو نقصان پہنچا اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے تحصیل کے پورے کندیا کی سڑکیں بند ہوگئی ہیں، جبکہ مختلف مقامات پر پانی کی فراہمی کی اسکیمز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ضلع شانگلہ میں مسلسل چوتھے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا اور داموری کے علاقے میں داموری کو باندہ سے ملانے والا پل بھی سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔

اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر بشام، خرم رحمان نے بتایا کہ پانی کے بہاؤ میں اضافے کے باعث دریاؤں کے قریب موجود مکانات خالی کرا لئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر شانگلہ، عمران حسین رانجھا نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع میں سیلاب کی وجہ سے سڑکوں کو کافی نقصان پہنچا ہے خاص طور پر کرورہ اجمیر سڑک کا ایک کلومیٹر حصہ سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر بڑے اور لِنک روڈز بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں، محکمہ تعمیرات نے سڑکوں کی صفائی کا کام شروع کر دیا ہے لیکن مسلسل بارش کام میں رکاوٹ کا باعث بن رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریونیو کے عملے کی جانب سے گھروں کو ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، تاہم ضلع کے مختلف حصوں سے مکانات کو ہونے والے نقصانات، سڑکیں بلاک ہونے اور پانی کی فراہمی کی لائنز کو پہنچنے والے نقصانات کی اطلاعات ہیں۔ علاوہ ازیں سیلاب نے گلگت بلتستان کے متعدد حصوں میں تباہی پھیلائی، جبکہ دوسرے روز بھی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم اور اسکردو روڈ بلاک ہوگیا۔ ڈی سی شیگر عظیم اللہ نے بتایا کہ گلگت کے علاقے درگھوشا میں سیلابی ریلے میں 5 مکانات، ایک مسجد اور اسکول بھی بہہ گئے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز خیبر پختونخوا کے مختلف حصوں میں بارشوں کے باعث گھروں کو نقصان پہنچا اور اہم شاہراہیں بلاک ہوگئیں، جبکہ ضلع شانگلہ میں حادثات میں 2 بچے جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس سے قبل 28 اگست کو خیبر پختونخوا میں شدید بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 20 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوئے تھے۔



متعللقہ خبریں