حادثے کا شکار طیارے کا بلیک بکس برآمد
وزیر اعظم عمران خان نے حادثے کی تحقیقات کیے جانے کی ہدایت کی تھی
لاہور سے کراچی جانیوالا خصوصی طیارہ لینڈنگ سے ایک منٹ قبل ائیر پورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارے پر عملے سمیت 99 افراد سوار تھے جاں بحق ہونے والے 97 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے۔
پی آئی اے کے طیارے ائیر بس اے 320 نے لاہور ائیر پورٹ سے کراچی جانے کے لیے اڑان بھری، 2 بج کر 37 منٹ پر کراچی ائیر پورٹ کے رن وے سے متصل آبادی ماڈل کالونی کے علاقے جناح گارڈن میں طیارہ گر کر تباہ ہوگیا اور وہاں آگ لگ گئی۔
طیارہ گرنے سے کئی مکانات کو بھی نقصان پہنچا جبکہ کچھ لوگ ملبے تلے بھی دب گئے۔
بدقسمت پرواز لینڈنگ سے چند منٹ قبل تک بالکل درست تھی لینڈنگ کے وقت طیارے کے کیپٹن نے کنٹرول ٹاور کو اطلاع دی کہ طیارے کے لینڈنگ گیئر نہیں کھل رہے۔ جس پر طیارے کو ایک چکر لگانے کا کہا گیا تاکہ اس دوران لینڈنگ گیئر کا مسئلہ حل کیا جاسکے۔ تاہم طیارہ گر کر تباہ ہوگیا
طیارے میں کل 91 مسافر سوار تھے، مسافروں میں 51 مرد، 31 خواتین اور 9 بچے شامل تھے۔
حادثے کے بعد پی آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل ارشد ملک نے کہا تھا کہ طیارہ تیکنیکی اعتبار سے پرواز کے لیے موزوں تھا ۔ جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے حادثے کی تحقیقات کیے جانے کی ہدایت کی تھی۔
دریں اثنأ گرنے والے طیارے کا بلیک بکس برآمد ہو گیا ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلیک بکس کو تفتیش کرنے والے حکام کے حوالے کیا جا ئیگا۔
متعللقہ خبریں
ترک وزیر خارجہ کی پاکستانی ہم منصب سے ملاقات
دو طرفہ تعلقات اور ساتویں پاک ترک اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کی تیاریوں پر تبادلہ خیال