حکومت نے عام آدمی کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے محدود کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی ہے: عمران خان

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اپنی زیر صدارت کوویڈ 19 کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اجلاس کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے آج کے اجلاس کے بارے میں بریفنگ دی

1399939
حکومت نے عام آدمی کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے محدود کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی ہے: عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے عام آدمی کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے محدود کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی ہے، سماجی فاصلے کو یقینی بنانا ہر فرد کی ذمہ داری ہے، کورونا وائرس سے متعلق درست ڈیٹا اور معلومات پر خصوصی توجہ دی جائے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اپنی زیر صدارت کوویڈ 19 کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اجلاس کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے آج کے اجلاس کے بارے میں بریفنگ دی۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور فوکل پرسن برائے کوویڈ ڈاکٹر فیصل نے وزیرِ اعظم کو ملک بھر میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال، ٹریکنگ، ٹیسٹنگ اور قرنطینہ میں منتقل کرنے کے حوالے سے حکمت عملی و دیگر امور پر بریفنگ دی۔ چئیرمین این ڈی ایم نے کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے حفاظتی انتظامات اور خصوصاً ہسپتالوں میں حفاظتی سامان کی ترسیل کے بارے میں آگاہ کیا۔

 چئیرمین این ڈی ایم نے بتایا کہ حفاظتی سامان کی تیسری کھیپ کل صوبوں کو ارسال کر دی جائے گی۔ اجلاس میں ماہ رمضان کو پیش نظر رکھتے ہوئے کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے حکمت عملی بھی زیر غور آئی۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق درست ڈیٹا اور معلومات پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ صحیح اعدادوشمار پر مبنی ڈیٹا کی بنیاد پر حکمت عملی اختیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اموات کے حوالے سے اس امر کا تعین کیا جائے کہ آیا یہ کورونا کیس تھا یا کسی دیگر وجوہات کی بنیاد پر موت واقع ہوئی ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ عام آدمی کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے محدود کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی ہے لیکن اس ضمن میں ضروری ہے کہ ہر فرد اپنی ذمہ داری کا احساس کرے اور جہاں تک ممکن ہو سکے سوشل ڈسٹنسنگ (سماجی فاصلے) کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں زیادہ افراد جمع ہوں وہاں ماسک اور دیگر تدابیر اختیار کی جائیں تاکہ وائرس کی ترسیل کو ممکنہ حد تک روکا جا سکے۔

 وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ عوام کو احتیاطی تدابیر کے بارے میں نہ صرف ترغیب دی جائے بلکہ مفصل آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ ہر فرد اپنے طور پر ممکنہ حد تک اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کو یقینی بنا سکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد میں 250 بستروں پر مشتمل ایف ڈبلیو او کی جانب سے قائم کیے جانے والے وبائی امراض کے ہسپتال اور قرنطینہ سنٹر کی طرز پر ملک کے دیگر شہروں میں بھی اسی طرح کے سنٹر بنائے جائیں گے۔

 وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کے خلاف جاری اس جنگ میں پوری قوم ڈاکٹر، پیرا میڈکس اور دیگر میڈیکل سٹاف کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے جو اس وبا کے خلاف ہر اول دستہ بن کر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ کورونا کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے میڈیا کا کلیدی کردار ہے جس نے نہ صرف درست معلومات عوام تک پہنچانی ہیں بلکہ منفی اور غلط پراپیگنڈے کا بھی مقابلہ کرننے میں بھی اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ بہت جلد علمائے کرام سے ملاقات کریں گے تاکہ علمائے کرام کی رہنمائی سے ماہ رمضان کے حوالے سے حکمت عملی تشکیل دی جا سکے۔



متعللقہ خبریں