مقبوضہ کشمیر میں مسلسل113ویں روز بھی فوجی محاصرے کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علاقے میں بھارتی فورسز کی بھاری تعداد تعینات ہے اور دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاںنافذ ہیں۔ وادی کشمیر میں انٹرنیٹ ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ موبائل فون سروسز بدستور معطل ہیں

1311728
مقبوضہ کشمیر میں مسلسل113ویں روز بھی فوجی محاصرے کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج

مقبوضہ کشمیر میں پیر کو مسلسل113 ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرے کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموں کے مختلف علاقوں میں معمولات زندگی مفلوج ہیں۔

 کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علاقے میں بھارتی فورسز کی بھاری تعداد تعینات ہے اور دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاںنافذ ہیں۔ وادی کشمیر میں انٹرنیٹ ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ موبائل فون سروسز بدستور معطل ہیں۔ بھارت کے کشمیر دشمن اقدامات کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہار کرنے کے لیے وادی کشمیر کے عوام نے خاموش احتجاج کے طورپر اپنی دکانیں اورکاروباری ادارے بند رکھے ہوئے ہیں اورسرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے ویرانی کا منظر پیش کررہے ہیں جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے۔بھارتی پولیس نے سرینگر سے درجنوں افراد کوگرفتارکرنے کا دعویٰ کیاہے۔ کشمیر کی صورتحال پر نظررکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ ان گرفتاریوں کا مقصد ےہ تاثر دیناہے کہ لوگ خود سے احتجاج نہیں کررہے بلکہ چند شرپسندعناصر ان کو ایسا کرنے پر مجبور کررہے ہیں ۔ بھارتی پولیس نے سرینگر سے بشیر احمد قریشی کو بالخصوص صورہ کے علاقے آنچار میں بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے کرانے کے الزام میں گرفتارکیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ قریشی نوجوانوں کو بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے کے لیے اکسارہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق بھارت نواز کشمیری سیاستدانوں کو جو 5اگست سے نظربند ہیں جلد رہا کیا جائے گا جبکہ قابض انتظامیہ نے ان کی نقل وحرکت پر پابندیاںپہلے ہی نرم کردی ہےں۔ذرائع کے مطابق ہفتے کو کم از کم ایسے چار سیاستدانوں کو ان کی درخواست پرچند گھنٹوں کے لیے گھر جانے کی اجازت دی گئی۔ ایک اطلاع کے مطابق بھارتی فوج، بحریہ اور ائر فورسز کی سپیشل فورسزکو مشترکہ کارروائیوں کے لیے وادی کشمیر میں تعینات کیا گیا ہے۔ تینوں افواج کی سپیشل فورسز کو نئی قائم کردہ آرمڈ فورسز سپیشل آپریشنز ڈویژن کے تحت تعینات کیا گیا ہے۔

 رپورٹ میں کہا گہا ہے کہ مشترکہ سپیشل فورسز کی تعیناتی پہلے ہی شروع کردی گئی ہے اورسرینگر کے نزدیک مجاہدین کے روایتی گڑھ سمجھے جانے والے علاقوں میں ان کو تعینات کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگرچہ وادی کشمیر میں پہلے ہی سپیشل فورسز کارروائیاں کررہی ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے جب تینوں فورسز کی مشترکہ سپیشل فورسزکو تعینات کیا جارہا ہے۔



متعللقہ خبریں