پائیدار ترقی کے حصول کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے: وزیراعظم عمران خان

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کاروبار میں آسانیوں سے متعلق سرمایہ کاری بورڈ کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے رحیم یار خان میں تیزگام ٹرین حادثہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا

1298178
پائیدار ترقی کے حصول کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے: وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے حصول کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے، حکومت اپنی بہترین معاشی ٹیم کی وجہ سے اقتصادی چیلنجز پر قابو پا رہی ہے، ہم غریب طبقہ کو غربت سے باہر لانا چاہتے ہیں جس کیلئے معاشی چیلنجز کے باوجود حکومت نے ”احساس پروگرام” کا آغاز کیا، ملکی ترقی کیلئے نظام تعلیم کو بہتر کرنا ضروری ہے، کاروباری آسانیوں سے متعلق اقدامات پر ماہرین کی کاوشیں قابل تعریف ہیں، حکومت کو مختصر اور طویل المدتی چیلنجز کا سامنا ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کاروبار میں آسانیوں سے متعلق سرمایہ کاری بورڈ کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے رحیم یار خان میں تیزگام ٹرین حادثہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اﷲ تعالیٰ لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔ اس موقع پر کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے سے متعلق حکومتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس سلسلہ میں کام کرنے والے حکومت کے اقتصادی ماہرین کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ معاشی ٹیم کی بہتر کارکردگی کے باعث حکومت کرنٹ اکائونٹ خسارہ پر قابو پا رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کاوربار کو آسان بنانے کے حوالے سے پاکستان کی درجہ بندی میں 28 پوائنٹس کے اضافے پر اپنی اقتصادی ٹیم اور دیگر تمام سٹیک ہولڈرز کو مبارکباد دی اور کہا کہ پاکستان کی یہ کامیابی خوشی کا موقع ہے لیکن یہ خوشی رحیم یار خان میں افسوسناک ٹرین حادثہ کے باعث ماند پڑ گئی ہے، ہم حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کے درجات کی بلندی کے لئے دعا گو ہیں، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ سوگواران کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت عطا فرمائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم صنعتکاری اور عوام کو غربت سے نکالنا چاہتے ہیں اس مقصد کیلئے ہم نے احساس پروگرام کا آغاز کر دیا ہے جو پہلے کسی حکومت نے شروع نہیں کیا تھا۔ اس کے علاوہ ہمیں مختصر اور طویل المدتی چیلنجوں کا سامنا ہے، ہم تعلیمی نظام کو بہتر بنا رہے ہیں، نوجوانوں کے ہنر میں اضافہ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ملک میں نئی ٹیکنالوجی متعارف اور نوجوان نسل کو جدید ٹیکنالوجی اور تعلیم بشمول انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سے روشناس کرا رہے ہیں تاکہ نوجوان ملک کے لئے اثاثہ بن سکیں بصورت دیگر وہ بوجھ بن جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو ریکوڈک اور کارکے رینٹل پاور کے ٹھیکوں کے حوالے سے ناکامی کے باعث بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چیف جسٹس آف پاکستان جو کہ ملک کے سب سے بہترین منصف ہیں، کے ساتھ اس حوالے سے کام کرے گی۔ وزیراعظم نے شرکاء کو یقین دلایا کہ حکومت خواتین کو جدید تعلیم کی فراہمی اور انہیں افرادی قوت میں شامل کرنے کے ذریعے بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کراچی کے انفراسٹرکچر کی ترقی اور ملک کے دیگر منصوبوں میں ورلڈ بینک کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری اس وقت تک ممکن نہیں جب تک انصاف کے نظام پر لوگوں کا اعتماد نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان انصاف کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو معاشی چیلنجز پر قابو پانے کیلئے ورلڈ بینک کے بھرپور تعاون پر بھی شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 60ء کی دہائی میں پاکستان دنیا میں تیز ترین ترقی کرنے والا ملک تھا، ہمارا نظام حکومت اور بیوروکریسی ایشیاء کے بہترین نظام پر مشتمل تھی اور پاکستان نے صنعتوں کی وجہ سے نمایاں ترقی کی لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے عام آدمی کو ترقی کے ثمرات نہیں مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی نظام کو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے کوشاں ہیں، بیرونی سرمایہ کاری کیلئے اعتماد کا فروغ ضروری ہے، ماضی میں پاکستان کو مختلف بڑے منصوبوں میں نقصان کا سامنا رہا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو مرکزی دھارے میں لانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ورلڈ بینک کے صدر ڈیوڈ ملپاس، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق دائود، چیف سیکرٹری پنجاب نسیم یوسف کھوکھر اور پاکستان میں برطانیہ کے قائمقما ہائی کمشنر بھی موجود تھے۔



متعللقہ خبریں