پارلیمنٹرین کی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں،کشمیریوں پرغاصبانہ تسلط اورمظالم کی مذمت

کانفرنس کا اعلامیہ چیرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے پڑھ کر سنایا۔ متفقہ علامیے میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے لئے جاری کوششوں اور انکی بھارتی تسلط سے آزادی کےلئے غیر مشروط حمایت جاری رکھے گا

1272282
پارلیمنٹرین کی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں،کشمیریوں پرغاصبانہ تسلط اورمظالم کی مذمت

سینٹ کے زیر اہتمام کشمیر سے متعلق قومی پارلیمنٹرین کانفرنس نے اسلام آباد اعلامیہ متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ اس علامیے میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، کشمیری عوام پر غاصبانہ تسلط اور مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمیگر معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا جس میں امن ، انصاف اور آزادی کو بنیادی حقوق اور احترام کی بنیاد قرار دیا گیا ہے۔

 کانفرنس کا اعلامیہ چیرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے پڑھ کر سنایا۔ متفقہ علامیے میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے لئے جاری کوششوں اور انکی بھارتی تسلط سے آزادی کےلئے غیر مشروط حمایت جاری رکھے گا۔ اسلام آباد اعلامیہ میں بھارت کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے برعکس قرار دیا گیا اور بھارتی مقبوضہ افواج کے ہاتھوں مقبوضہ وادی میں جنسی زیادتیوں، گرفتاریوں، اغوا اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کی شدید الفاظ میں مذمت گئی۔

 اعلامیہ میں مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ کشمیریوں کو محصور کرنے اور کرفیو کے باعث مشکلات کا سامنا کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اعلامیے میں مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت کو نظر بند کرنے اور ان قید و بند کی صعبتوں کو خلاف قانون قرار دیا گیا اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی گولہ باری اور کلسٹر بمبوں کے استعمال کی بھی مذمت کی گئی جس کے باعث آزاد کشمیر کے علاقے میں بھی قیمتی جانوں کا نقصان ہوا اور عالمی امن کو شدید خطرات لاحق ہو رہے ہیں۔

 قرار داد میں بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ کی تنظیموں، انسانی حقوق کے اداروں، یورپی یونین، او آئی سی، چین، ایران، ترکی، امریکی اور برطانیہ کے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے کشمیر کے مسلے پر فراہم کی گئی حمایت کو تسلیم کیا گیا تاہم بین الاقوامی برادری، بین الپارلیمانی یونین، دولت مشترکہ کی تنظیم، عالمی پارلیمانوں اور دیگر عالمی اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ بھارت کے ان غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیں اور بھارت پر زور دیا جائے کہ وہ اپنے اقدامات کو واپس لے جس کے تحت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ وادی میں ریاستی دہشت گردی کو فروغ دیا گیا کیونکہ ان اقدامات سے عالمی و علاقائی امن کو خطرات لاحق ہیں۔ اعلامیے میں اقوا م متحدہ پر زور دیا گیا کہ وہ ایک آزاد انکوائری کمیشن تشکیل دے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف ہونے والے جرائم کی آزادانہ تحقیق ہو سکے اور ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے

 

 



متعللقہ خبریں