حکومت مخالفت تحریک چلانے کے لیے متحدہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہو رہی ہے

متحدہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس مولانافضل الرحمان کی زیرصدارت آج ہورہی ہے جس میں بجٹ منظوری رکوانے اور حکومت مخالف تحریک پر مشاورت ہوگی

1225201
حکومت مخالفت تحریک چلانے  کے لیے متحدہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہو رہی ہے

متحدہ اپوزیشن کی طرف سے حکومت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کے لیے مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔

 متحدہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس مولانافضل الرحمان کی زیرصدارت آج ہورہی ہے جس میں بجٹ منظوری رکوانے اور حکومت مخالف تحریک پر مشاورت ہوگی۔

اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی اے پی سی کے لیے مولانا فضل الرحمن کیجانب سےتمام پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی گئی ہے۔

متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے )میں شامل سیاسی و مذہبی جماعتوں کو بھی مدعو کیا گیاہے۔ایم ایم اے میں شامل دیگر رہنماؤں ساجد نقوی، ساجد میر اور جے یو پی بھی مدعو کیا گیاہے۔

اے پی سی میں پاکستان پیپلزپارٹی، مسلم لیگ نواز، عوامی نیشنل پارٹی ، قومی وطن پارٹی اور  نیشنل پارٹی کا وفد شریک ہوگا۔محمود خان اچکزئی کی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا وفد بھی اے پی سی میں شرکت کریگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دعوت کے باوجود جماعت اسلامی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی سربراہی میں اے پی سی میں ن لیگ کے موقف سے متعلق مشاورتی اجلاس ہوا، سابق صدر آصف علی زرداری نے اے پی سی میں شمولیت کا اعلان کرچکے جبکہ مریم نواز اسلام آباد پہنچ چکی ہیں۔

ن لیگ کے پارٹی اجلاس میں بجٹ کی منظوری اور ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی،اے پی سی میں اپوزیشن وفاقی بجٹ اور حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک کے لئے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

اسلام آباد میں بلاول بھٹو کے افطار پر اعلان کی جانے والی اے پی سی کے انعقاد کا وقت آن پہنچا ہے۔

کیا وہ وقت آگیا کہ حکومت کو گرانے کی تدبیر پر غور کیا جائے؟ کیا عوام حکومت سے مایوس ہو چکے؟

کیا تبدیلی مڈٹرم الیکشن کےذریعے لائی جائے یا ان ہاوس تبدیلی کی کوشش کی جائے؟ حکومت کے خلاف احتجاج کیسا ہو اور عوام کو کیسے متحرک کرنا ہے؟

احتجاجی تحریک مل کر چلانی ہے یا الگ الگ احتجاج کرنا ہے؟ اسلام آباد کا لاک ڈاؤن کرنے میں جے یو آئی کا ساتھ کون کون دے گا؟

آل پارٹیز کانفرنس کے ایجنڈے میں بجٹ منظوری کو رکوانے پر مشاورت، حکومت مخالف تحریک کیلئے جلسوں کے شیڈول پرمشاورت کے ساتھ ساتھ اسلام آباد لاک ڈاؤن کی تاریخ کا اعلان پر بھی مشاورت متوقع ہے۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہاہے کہ اے پی سی کی شاہکار فلم سکرین پر آنے سے پہلے ہی اتر گئی ۔ مفادات کی قیدی قیادت ہر مرتبہ مولانا کو بلا کر ان کی کرسی کھینچ لیتی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ مولانا صاحب سے دلی ہمدردی ہےکیونکہ اپوزیشن کے ناتواں کندھے ان کی سیاسی محرومی کا بوجھ اٹھانے کو تیار نہیں۔

جماعت اسلامی نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرتے ہوئے احتجاجی تحریک کاحصہ بننے سے انکار کر دیا ہے جبکہ اختر مینگل آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہوتے ہیں یا نہیں اس بارے کہنا مشکل ہے حکومت ابھی تک ان کے ساتھ رابطے میں ہے۔

خیال رہے دو دن قبل اپوزیشن جماعتوں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور اے این پی نے مولانا فضل الرحمان کو اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا تھا، تاہم انھوں نے اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار کیا، مولانا نے کہا کہ اراکین کو دعوت نامے ارسال کر دیے گئے ہیں اس لیے اب یہ ممکن نہیں۔

 

 

 



متعللقہ خبریں