پاکستان 2030ء میں بڑا معاشی ملک ہوگا: سعودی ولی عہد، دورہ پاکستان کامیاب، وطن روانہ

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی جن دستاویزات پر دستخط کئے گئے ہیں وہ اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ پہلی مرتبہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے شعبوں میں دائرہ کار کو پھیلا دیا گیا ہے

1148094
پاکستان 2030ء میں بڑا معاشی ملک ہوگا: سعودی ولی عہد،    دورہ پاکستان  کامیاب، وطن روانہ

سعودی ولی عہد پاکستان کا 2 روزہ تاریخی دورہ مکمل کرنے کے بعد پیر کو وفاقی دارالحکومت سے روانہ ہوئے تو انہیں فقید المثال استقبال کی طرح شایان شان انداز میں الوداع بھی کیا گیا۔

الواداع سے قبل پیر کو سعودی ولی عہد کے تاریخی دورہ پاکستان کے اختتام پر سعودی مہمان ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ہمراہ میڈیا سے مشترکہ گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا مخصوص جغرافیائی و سٹرٹیجک محل وقوع اور سعودی عرب کی خصوصی اہمیت ایک ایسا امتزاج ہے جو ہمارے مستقبل کیلئے بہت اہم ہے، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے بہت خوشی ہوئی ہے، سعودی عرب کی جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی رہائی کے اعلان پر ولی عہد کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں جبکہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں وہ اپنا گھر جیسا محسوس کر رہے ہیں، سعودی عرب پاکستان کے مستقبل پر یقین رکھتا ہے، پاکستان کے پاس وسیع تر مواقع اور استعداد موجود ہے، 2030ءمیں پاکستان چین اور بھارت کے بعد تیسری بڑی معیشت ہو گی، ترقی کے سفر میں پاکستان کے ساتھ ہوں گے۔

وزیراعظم  عمران خان نے کہا کہ  آج صبح جب وہ نیند سے بیدار ہوئے اور موبائل فون کا جائزہ لیا تو انہیں معلوم ہوا کہ ہر طرف ان کے کل کے بیان کہ وہ ”سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر ہیں“ کے تذکرے تھے۔ اس بیان کو پاکستان کے لوگوں نے بہت سراہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی رہائی کے اعلان پر ولی عہد کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے اس اقدام پر ان کے شکر گزار ہیں کیونکہ جن لوگوں کی رہائی کے احکامات دیئے گئے ہیں ان میں سے بیشتر مزدور ہیں، یہاں پر ان کے خاندان ہیں، بدقسمتی سے ہم انہیں یہاں روزگار مہیا نہیں کر سکے اس لئے وہ مزدوری کیلئے ملک سے باہر جاتے ہیں۔

 وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی جن دستاویزات پر دستخط کئے گئے ہیں وہ اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ پہلی مرتبہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے شعبوں میں دائرہ کار کو پھیلا دیا گیا ہے۔ مفاہمت کی یہ دستاویزات پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں وسعت کی عکاسی کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ابھی آغاز ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کا مخصوص جغرافیائی و سٹرٹیجک محل وقوع اور سعودی عرب کی خصوصی اہمیت ایک ایسا امتزاج ہے جو ہمارے مستقبل کیلئے بہت اہم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں ولی عہد کے دورہ پاکستان سے بہت خوشی ہوئی ہے، پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے۔

 سعودی عرب کے ولی عہد نے اس موقع پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا محسوس کر رہے ہیں کہ جیسے وہ اپنے گھر میں ہوں۔ سعودی ولی عہد نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر کا کردار بہتر طریقہ سے ادا کر سکیں گے۔ سعودی ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے مستقبل پر یقین رکھتا ہے، پاکستان کے پاس وسیع تر مواقع اور استعداد موجود ہے، 2030ءمیں پاکستان چین اور بھارت کے بعد تیسری بڑی معیشت ہو گی، پاکستان یقینی طور پر اپنے ہمسائیوں اور اپنی قیادت سے استفادہ کرتے ہوئے ملک کو صحیح راستے پر گامزن کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2018ءمیں پاکستان کی معیشت نے 5 فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے، اس لئے ہمیں یقین ہے کہ پاکستان مستقبل کی اہم معیشت ہے، پاکستان کی قیادت، عوام اور پاکستان کے اتحادی ملک کو ایک دن اہم معیشت بنائیں گے، انشاءاﷲ ترقی کے اس سفر میں سعودی عرب پاکستان کے ساتھ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، جو کچھ آج ہم نے کیا ہے وہ ابھی آغاز ہے، مستقبل میں دونوں ممالک کے باہمی استفادہ کیلئے ہم پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

 وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کے ہمراہ ایوان صدر سے نورخان ایئربیس تک خود گاڑی چلائی۔ اس موقع پر نور خان ایئربیس پر وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔ بعد ازاں وزیراعظم نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، وزیر مہمانداری خسرو بختیار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اعلیٰ حکام کے ہمراہ شہزادہ محمد بن سلمان کو نہایت پرجوش اور والہانہ انداز میں الوداع کیا۔ سعودی ولی عہد کا طیارہ جونہی فضاءمیں بلند ہوا تو وزیراعظم اور ہوائی اڈے پر موجود دیگر اعلیٰ شخصیات نے ہاتھ ہلا کر انہیں الوداع کہا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سعودی ولی عہد کے دورہ کے موقع پر پاک۔سعودی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس کی مشترکہ صدارت وزیراعظم اور سعودی ولی عہد نے کی۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے سات معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے۔ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد سے ون آن ون ملاقات کی اور ان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو پاک۔سعودیہ تعلقات کے استحکام اور ان روابط میں نئی روح پھونکنے کے اعتراف میں ملک کا اعلیٰ ترین سول اعزاز ”نشان پاکستان“ دیا گیا ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پیر کو ایوان صدر میں منعقدہ پروقار تقریب میں انہیں یہ اعزاز عطا کیا۔ تقریب تقسیم اعزاز میں وزیراعظم عمران خان بھی شریک تھے۔ اس موقع پر سعودی وفد کے اراکین، چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی کابینہ کے اراکین، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس، سفراءاور اعلیٰ عہدےداران بھی موجود تھے۔ سعودی ولی عہد کو پاکستان کا اعلیٰ ترین سول اعزاز پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ”پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک زمانہ سے برادرانہ تعلقات استوار ہیں اور ان کی بنیادیں ہمارے مشترک دین، نظام اقدار اور تہذیب و ثقافت میں پیوست ہیں۔ سعودی ولی عہد نے ان تعلقات کو اپنی ذاتی توجہ اور سرپرستی سے ایک نئی زندگی عطاءکی ہے۔ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود ہمیشہ سے پاکستان کے سچے اور مخلص دوست رہے ہیں، حکومت پاکستان اور عوام ان کے خلوص و محبت کا تہہ دل سے اعتراف کرتے ہیں۔ پاکستان کی اقتصادی اور معاشرتی ترقی کے لئے سعودی عرب کے فراخدلانہ تعاون کو پاکستان کے عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ان کی مکمل حمایت پاکستان کے عوام اور قیادت کے لئے ہمیشہ قوت و توانائی کا سبب رہی ہے اور ہمیشہ یاد رہے گی۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے اور ان میں نئی روح پھونکنے کے اعتراف میں صدر مملکت نے سعودی ولی عہد کو پاکستان کا اعلی ترین اعزاز نشان پاکستان عطاءکیا ہے“۔ قبل ازیں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ایوان صدر پہنچنے پر ان کا نہایت پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ روایتی بگھی میں سوار ہو کر ایوان صدر پہنچے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایوان صدر کے مرکزی دروازے پر سعودی ولی عہد کا والہانہ خیرمقدم کیا۔ اس مو قع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ راستوں پر مختلف ثقافتی طائفے موجود تھے جو مختلف صوبوں اور علاقوں کی ثقافت کی عکاسی کررہے تھے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں ظہرانے کا بھی اہتمام کیا، جس میں وزیراعظم، وفاقی کابینہ کے ارکان، سروسز چیفس اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔



متعللقہ خبریں