حکومت پاکستان کو 6 ہفتوں کے اندر 12 ارب ڈالرکا بندوبست کرنا ہو گا

چین کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت پاکستان کو دینے جانے والے مبہم قرضے پر ہونے والی تنقید کے باعث انہیں منظر عام پر لایا جائے گا، اسد عمر

1025797
حکومت پاکستان کو 6 ہفتوں کے اندر 12 ارب ڈالرکا بندوبست کرنا ہو گا

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور متوقع وزیرِ خزانہ اسد عمر نے ملک کی اقتصادی حالت کو ابتر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قومی خزانے کے لیے 6 ہفتوں  کی مدت میں 12 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔

اسد عمر نے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس رقم کا بندو بست نہ کیا گیا تو  ملک کی حالت ہر گزرتے دن  ابتر سے ابتر  ہوتی چلی جائے گی۔

اسدعمر کا کہنا تھا کہ اس کثیر رقم کے حصول کے لیے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے بھی رابطہ کیا جائے گا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ بانڈز بھی جاری کیے جاسکتے ہیں۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ فی الوقت تحریک انصاف نے کسی بین الاقوامی رہنما سے کوئی بات چیت نہیں کی اور اس امر میں حکومت وجود میں آنے کے بعد باقاعدہ طور پر رابطہ کیا جائے گا۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ چین کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت پاکستان کو دینے جانے والے مبہم قرضے پر ہونے والی تنقید کے باعث انہیں منظر عام پر لایا جائے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ ماہ ہونے والے عام انتخابات میں اکثریت حاصل کی تھی اور تعداد کی کچھ کمی کے باعث وہ ملک میں اتحادی حکومت بنانے جا رہی ہے، تاہم تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ چین اور آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج پاکستان کے لیے ناگزیر ہوچکا ہے۔

پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر مسلسل تنزلی کا شکار ہیں جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی بڑھ رہا ہے ان حالات میں اسٹیٹ بینک کو روپے کی قدر میں کمی کرنا پڑی۔

واضح رہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے یہ پہلا رابطہ نہیں ہوگا، ماضی میں بھی اسلام آباد معاشی صورتحال بہتر کرنے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے کے پاس جا چکا ہے اور 1980 کی دہائی سے لے کر اب تک آئی ایم ایف سے 12 مرتبہ قرضہ لیا جاچکا ہے۔

 



متعللقہ خبریں