وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگران حکومت تشکیل دینے کے لیے مشاورت

نگران وزیر اعظم کے لیےوزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کی وزیراعظم ہاؤس میں مشاورت ہوئی، دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ تیسری باضابطہ ملاقات تھی

948789
وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگران حکومت تشکیل دینے کے لیے مشاورت

پاکستان  میں جوں جوں اسمبلی کی تحلیل کے دن قریب آ رہے ہیں نگران وزیراعظم کے لیے حکومت میں شامل اتحادی پارٹیوں کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں میں بھی مشاورت کے عمل میں تیزی آئی ہے۔

نگران وزیر اعظم کے لیےوزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کی وزیراعظم ہاؤس میں مشاورت ہوئی، دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ تیسری باضابطہ ملاقات تھی۔

وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن لیڈر کو حکومتی جماعت اور اتحادیوں کی رائے سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں رواں ماہ پیش کیے جانے والے نئے مالی سال کے بجٹ پر بھی بات ہوئی جبکہ ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وزیر اعظم سے ملنے کے بعد شاہ محمود قریشی اور شیریں مزاری سے ملاقات کی۔ پی ٹی ائی نے پیپلزپارٹی کے چار ماہ کا بجٹ لانے کے مطالبہ کی حمایت کر دی۔ خورشید شاہ نے کہا اگلا بجٹ نئی حکومت آ کر پیش کرے، وزیراعظم نے مشاورت سے ایک ہفتے بعد نام تجویز کرنے کا کہا ہے، اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ نگراں وزیراعظم کا نام 15 مئی سے پہلے فائنل کر لیا جائے۔ وزیراعظم نے خورشید شاہ کی ایک دن پہلے حکومت تحلیل کرنے کی تجویز مسترد کر دی۔ خورشید شاہ نے کہا وزیر اعظم نے کہا وہ آخری دن بھی اجلاس چلائیں گے، ایک دن پہلے حکومت تحلیل ہونے سے الیکشن کو 90 دن مل سکتے ہیں، لیکن ایک دن پہلے تحلیل نہ ہونے سے انتخابات 60 روزمیں کروانے ہوتے ہیں۔

حلقہ بندیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ میں زیر التواکیس پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی ۔ پارٹی رہنماوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آئندہ عام انتخابات کا شفاف اور بروقت انعقاد یقینی بنایا جائے گا ۔پارٹی چھوڑ کر جانیوالوں اور ناراض رہنماوں کو منایا جائے گا۔ عام انتخابات کے شفاف اور بروقت انعقاد کے لئے تمام حلیف سیاسی جماعتوں سے رابطے تیز کئے جائیں گے۔

 

 



متعللقہ خبریں