خوشخبری: کالا باغ ڈیم سے کالے بادل چھٹنے لگے، معاملہ سپریم کورٹ نے اپنے ہاتھوں میں لے لیا

پاکستان میں ہر آنے والے دن کے ساتھ پانی کی قلت میں اضافہ ہورہا ہے۔ ایک کروڑ 23لاکھ ایکڑ فٹ میٹھاپانی ہر سال سمندر کی نذر ہو رہا ہے

940765
خوشخبری: کالا باغ ڈیم سے کالے بادل چھٹنے لگے، معاملہ سپریم کورٹ نے اپنے ہاتھوں میں لے لیا

اب جبکہ  پنجاب کی سرزمین کانوئے فیصد زیر زمین حصہ پانی سے محروم ہوچکا ہے اور اس کے بارے میں بین الاقوامی  پانی کے اداروں نے پاکستان کو خبردار بھی کیا ہے  اس موقع پر سپرئم کورٹ نے پاکستان کے متنازعہ ترین پانی ذخیرہ کرنے کے منصوبے کالاباغ کی تعمیر کیلئے ریفرنڈم  کے حوالے سےدائر درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر کردی  ہے۔

پاکستان میں ہر آنے والے دن کے ساتھ پانی کی قلت میں اضافہ ہورہا ہے۔ ایک کروڑ 23لاکھ ایکڑ فٹ میٹھاپانی ہر سال سمندر کی نذر ہونے لگا ہے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم بینچ 2 اپریل کو کالاباغ ریفرنڈم کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ میانوالی کے علاقے کالاباغ میں ڈیم تعمیر کرنے کا منصوبہ 1953 سے زیر غور ہے، یہ پاکستان کی تاریخ کے متنازعہ ترین منصوبوں میں سے ایک ہے جس پر چاروں صوبوں کا اپنا اپنا موقف ہے، پنجاب کے علاوہ باقی تینوں صوبے اس ڈیم کی تعمیر کے سخت مخالف ہیں۔ 2005 میں سابق صدر پرویز مشرف نے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کا اعلان کیا لیکن سیاسی مخالفت کے باعث وہ اس منصوبے پر کام شروع نہ کراسکے جس کے بعد 2008 میں اس وقت کے وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف نے اس منصوبے کو ناقابل عمل قرار دے دیا تھا۔

پاکستاان میں  کوہ ہمالیہ کے گلشئیر سے آنے والے پانی  کو  ضائع کیے  جانے اور اسے سمندر میں بہہ جانے  کی منطق کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان خود اٹھا رہا ہے۔ بھارت  پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کو بھاری رشوت دے کر اس منصوبے کو  پایہ تکمیل تک پہنچانے سے دور رکھنا چاہتا ہے اور وہ ابھی تک اس مقصد میں بڑی حد تک کامیابرہا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ  سپرئم کورٹ پاکستان   کے عوام  کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے والے  اس حیاتی اہمیت کے حامل ڈیم کے بارے میں کیا فیصلہ کرتی ہے۔



متعللقہ خبریں