پاکستان میں عام انتخابات تاخیر کا شکارہونے کا خطرہ

آئین کے مطابق، نگران حکومت 60؍ یا 90؍ روز میں عام انتخابات کرانے کی ذمہ داری سے آگے نہیں بڑھ سکتی اور اپنی طاقت اور اختیارات کے باوجود کو ئی بھی ادارہ عبوری نظام کو توسیع نہیں دے سکتا

939088
پاکستان میں عام انتخابات تاخیر کا شکارہونے کا خطرہ

وزیراعظم  شاہد خاقان عباسی  کی  چیف جسٹس ثاقب نثار اور اس  سے قبل   چیف جسٹس  کی آرمی چیف سے ملاقات سے   عام انتخابات  کی تیاریوں کے بارے میں چہ مگوئیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔  

ملک کے  مختلف حلقے   2018ء کے عام انتخابات میں   تاخیری کاا شارہ دے رہے ہیں تاہم  الیکشن کمیشن آف پاکستان   کے مطابق   عام انتخابات وقتِ مقررہ  پر ہی ہوں گے۔

 اگرچہ چیف جسٹس پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف کے میڈیا میں آنے والے بیانات کی وجہ سے انتخابات کے بروقت انعقاد کے حوالے سے شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں لیکن الیکشن کمیشن کے سینئر عہدیداروں کا اصرار ہے کہ انتخابات میں تاخیر کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔

مردم شماری کے بعد  نئی حد بندیوں کے معاملے کو حل نہ کیے جانے کے بعد  انتخابات میں تاخیر    ہونے کے امکانات پائے جاتے ہیں اور  اس سلسلے میں چیف جسٹس آف پاکستان نے خدشہ ظاہر کیا کہ ’’اس سے نظریۂ ضرورت ایک مرتبہ پھر بحال ہو سکتا ہے اور یہ ملک کیلئے اچھا شگون نہیں ہوگا۔‘‘ اگرچہ جسٹس ثاقب نثار نے خواہش ظاہر کی کہ حکومت یہ معاملہ اپنی مدت سے پہلے حل کر لے تاکہ انتخابات میں تاخیر نہ ہو۔

دریں اثنا   آرمی چیف نے حال ہی میں انتخابات بر وقت ہونے کی یقین دہانی کروائی تھی  اور کہا تھا کہ  انتخابات  شفاف اور آزاد ہوں گےاور  تمام سیاسی جماعتوں کو میدان دیا جائے گا۔ تاہم، آرمی چیف نے تکنیکی وجوہات کی بنا پر چند ہفتوں کیلئے انتخابات میں تاخیر کے امکان کو رد نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن کو یقین ہے کہ اگر انتخابات میں تاخیر کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے تو حدبندی کا معاملہ معمول کے مطابق قانون کے تحت حل ہوجائے گا۔

آئین کے مطابق، نگران حکومت 60؍ یا 90؍ روز میں عام انتخابات کرانے کی ذمہ داری سے آگے نہیں بڑھ سکتی اور اپنی طاقت اور اختیارات کے باوجود کو ئی بھی ادارہ عبوری نظام کو توسیع نہیں دے سکتا۔ پارلیمنٹ اگر اپنی مدت مکمل کرے تو نگران حکومت 60؍ روز کیلئے قائم رہے گی اور اگر اسمبلیاں جلد تحلیل ہوگئیں تو نگران حکومت 90؍ روز کیلئے ہوگی اور اس کا مینڈیٹ اسی عرصہ کے دوران پارلیمانی انتخابات کرانا ہوگا۔



متعللقہ خبریں