کون بنے گا سینیٹ کا چئیرمین؟ گٹھ جوڑ اور سودے بازی بام عروج پر

گٹھ جوڑ کے بادشاہ زرداری، عدلیہ سے ٹکر لینے والے نواز شریف اور ایمپائر کی انگلی کے منتظر عمران خان نے سینیٹ کے چئیرمین کے لیے جوڑ توڑ اور سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کردیے

923412
کون بنے گا سینیٹ کا چئیرمین؟ گٹھ  جوڑ اور سودے بازی بام عروج پر

سینیٹ انتخابات کے بعد ایوان بالا کے چیئرمین کے لئے سیاسی جماعتوں میں جوڑ توڑ شروع ہوگیا ۔ بلوچستان سیاسی رابطوں اور جوڑ توڑ کامرکز بن گیا ۔ پیپلز پارٹی نے بلوچستان کو ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کی پیش کش کر دی۔

دوسری  جانب سینیٹ انتخابات میں واحد اکثریتی جماعت بننے کے باوجود حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے لیے اپنا چیئرمین سینیٹ لانا چیلنج بن گیا ہے اور اس اہم عہدے کے حصول کے لیے ایک بار ہارس ٹریڈنگ کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں کیونکہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ایم کیو ایم،جے یو آئی ف اور آزاد اراکین اہمیت حاصل کر گئے ہیں۔

نواز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے راجہ ظفر الحق اور پرویز رشید کو سینیٹرز سے رابطے کرنے کی ہدایت کر دی۔

سابق صدر آصف زرداری نے ایک بار پھر چیئرمین سینیٹ پیپلز پارٹی سے لانے کے لیے رابطے شروع کر دئیے ہیں جبکہ نواز شریف نے چیرمین اور ڈپٹی چیرمین سینیٹ کےعہدوں کے لیے زرداری کو مشاورت سے فیصلے کرنیکا پیغام بھی بھجوایا ہے مگر زرداری کا کہنا ہے کہ بات چیت اس وقت ہوگی جب پیپلز پارٹی اپنا امیدوار میدان میں لائے گی

پارلیمانی ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ 33سینیٹرزکے ساتھ سرفہرست ہے مگر اسے چیئرمین سینیٹ کا عہدہ حاصل کرنے کے لیے 53 اراکین کی ضرورت ہے اور اس کے لیے اسے اپنے اتحادیوں اور آزاد اراکین کے ووٹوں کی ضرورت ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے مشاورتی عمل شروع کردیا گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اہم عہدوں کیلئے مسلم لیگ ن کی پیپلزپارٹی کواتحاد کی پیش کش کی گئی ہے سینیٹ میں پیپلزپارٹی 20 سینیٹرزکے ساتھ دوسرے نمبرپرہے ، مسلم لیگ ن کیلئے چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین کے ناموں کے ساتھ ساتھ اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے مراحلے میں داخل ہو گئی ہے جبکہ ایوان بالا کی ان دواہم عہدوں کیلئے پیپلزپارٹی اپنے امیدوارمیدان میں اتارنے کی خبریں بھی گرم ہیں ۔

دریں اثنا تحریک انصاف بھی چیئرمین سینیٹ کیلئے متحرک ہو گئی ، پی ٹی آئی نے پہلے مرحلے پر چھوٹے گروپس سے بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، عمران خان کراچی سے واپسی پر مشاورت شروع کریں گے۔ ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کا ہرگز چیئرمین سینیٹ نہیں ہونا چاہیے۔

 



متعللقہ خبریں