امریکہ پاکستان کے اندر کسی فوجی کاروائی کا ارادہ نہیں رکھتا

حتی ٰ ہم پاکستان کو اپنی حکمت عملی کا لازمی جز سمجھتے ہیں اور یہی حقیقت ہے، امریکی جنرل

902789
امریکہ پاکستان کے اندر کسی فوجی کاروائی کا ارادہ نہیں رکھتا

امریکی جرنیلوں نے حکومت پاکستان  کو اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکہ، پاکستان کی حدود کے اندر کسی عسکری آپریشن کا ارادہ نہیں رکھتا۔

ان کا کہنا ہے کہ بعض  اختلافات کے باوجود  پاکستان ہمارے لیے ایک  'کلیدی اتحادی' ہے جس کی بدولت ہی افغانستان میں کامیابی ممکن  ہے۔

پینٹاگون کے  ترجمان نے حکومت پاکستان  پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیائی خطے میں دہشت گردی کو مات  دینے کے لیے امریکہ  سے تعاون کرے۔

پینٹاگون میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی  جوائنٹ اسٹاف ڈائریکٹر لیفنٹٹ جنرل کینیتھ میک کینزی نے کہا کہ "ہم پاکستانی حدود کے اندر  فوجی  آپریشن کے بارے میں نہیں سوچ رہے،  حتی ٰ ہم پاکستان کو اپنی حکمت عملی کا لازمی جز سمجھتے ہیں اور یہی حقیقت ہے"۔

بعدازاں وائٹ ہاؤس  نے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کو افغانستان اور پاکستان میں دہشت گردوں کی "محفوظ پناہ گاہوں"کے خاتمے کے لیے اختیارات سونپے  گئے ہیں۔

امریکہ کی جانب سے پاکستان کی عسکری امداد بند کرنے کے فیصلے اور کابل میں حملوں کی تازہ لہر کے درمیان کسی ممکنہ تعلق کے حوالے  سے کہا گیا ہے کہ  "طالبان تنہا  ہیں اور یہ معصوم شہریوں کے قاتل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے عرب نیوز نے امریکی سینٹرل کمانڈ چیف جنرل جوزف وٹل کے حوالے سے ایک  رپورٹ شائع کی تھی  جس  کے مطابق امریکی جنرل کا کہنا ہے کہ اسے اپنی  حکمت عملی میں صرف افغانستان کے لیے حصہ دار  کی ضرورت نہیں بلکہ پورے خطے سے تمام ملک درکار ہیں اور پاکستان اس خطے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

 



متعللقہ خبریں