چیف جسٹس پاکستان نے تعلیم اور صحت کے شعبوں کے حوالے سے دو ٹوک حکم صادر کردیا

ثاقب نثار: اگر حکومت نے شعبہ تعلیم اور حفظان صحت کے حوالے سے لازمی اقدامات نہ اٹھائے تو ملک میں جاری دوسرے بڑے منصوبوں کو روک دیا جائیگا

882798
چیف جسٹس پاکستان نے تعلیم اور صحت کے شعبوں کے حوالے سے دو ٹوک حکم صادر کردیا

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار  کا کہنا ہے کہ اگر تعلیم اور صحت کے شعبوں میں لازمی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو اورنج لائن  سمیت تمام تر منصوبوں کو روک دیا جائیگا۔

پاکستانی ذرائع کے مطابق  سپریم کورٹ لاہور میں نجی میڈیکل کالجز میں اضافی فیسوں کے خلاف چیف جسٹس کے از خود نوٹس مقدمے کی سماعت ہوئی۔ جس میں  نجی میڈیکل کالجز کے مالکان اور سی ای اوز  عدالت میں پیش ہوئے، ان کی جانب سے بیان حلفی اور اکاؤنٹ تفصیلات جمع کرائی گئیں۔

جسٹس ثاقب نثار  نے اس دوران  ریمارکس  دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ تعلیم اور صحت کے معاملات پر اگر سمجھوتہ  نہ ہوا  تو  کوئی میڈیکل کالج اب رجسٹر نہیں ہوگا، آپ نے جو ابھی فیسیں وصول کی ہیں اگران میں پیسے زیادہ ہوئے تو ان کی واپسی ادائیگی کرنی  پڑے  گی۔ جو سرکاری ڈاکٹر اپنے پرائیویٹ کلینک چلا رہے ہیں وہ بند کروادیں گے، مجھے اب ایسے لوگ اکٹھے کرنے ہیں جوڈنڈے والے ہوں گے، ہم بندے لے جاکر کلینک بیٹھ جائیں گے، میں یہ ٹھیک کرکے رہوں گا، غریب کا بچہ ڈاکٹربننا چاہتا ہے لیکن وسائل نہیں۔

لاہور کے اسپتالوں کی حالت زارپر بھی ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی، عدالت کے حکم پرلاہور کے سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس حاضر ہوئے۔ چیف جسٹس نے اس حوالے سے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسپتالوں کی صورتحال کافی خستہ   ہے، اسپتالوں کی مکمل حالت زار پر حلفیہ بیان کے ساتھ عدالت میں رپورٹیں جمع کروائیں ۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ اسپتالوں میں جان بچانے والی ادویات کی موجودگی کی رپورٹ بھی جمع کروائیں تاہم نوٹس کا مقصد ایکشن لینا نہیں بلکہ اسپتالوں کی حالت زار کو بہتر کرنا ہوگا۔

 



متعللقہ خبریں