مدر ٹریسا کی کراچی میں آخری رسومات
حکومت پاکستان نے1979 میں ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو جذام کے خاتمے کے لیے وفاقی مشیربنایا اور1988 میں ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو پاکستان کی شہریت سے نوازا گیا
پاکستان کی مدر ٹریسا کے نام سے یاد کی جانے والی معروف جرمن سماجی کارکن ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ مختصر علالت کے بعد 10 اگست 2017 کو کراچی میں انتقال کرگئی تھیں۔فاؤ کی میت کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ چرچ لایا گیا، جہاں تینوں مسلح افواج کے دستوں نے ان کے جسد خاکی کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر رُتھ فاؤ نے 1960 میں پاکستان میں جذام جیسے موذی مرض کے خاتمے کے لیے اپنی کوششوں کا آغاز کیا، کراچی میں انہوں نے سسٹر بیرنس کے ساتھ میکلوڈ روڈ پر ڈسپنسری سے کوڑھ کے مریضوں کی خدمت شروع کیں، جو کہ بڑھتے ہوئے ملک گیر شکل اختیار کر گئیں۔
حکومت پاکستان نے1979 میں ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو جذام کے خاتمے کے لیے وفاقی مشیربنایا اور1988 میں ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو پاکستان کی شہریت سے نوازا گیا۔
ڈاکٹررتھ فاؤ کی گراں قدر خدمات پرانہیں ہلال پاکستان، ستارہ قائداعظم، ہلالِ امتیاز، جناح ایوارڈ اورنشان قائداعظم سے نوازا گیا۔ انہی خدمات کے صلے میں انہیں جرمن حکومت نے بیم بی ایوارڈ اور آغا خان یونیورسٹی نے ڈاکٹرآف سائنس کا ایوارڈ دیا۔ ڈاکٹررُتھ فاؤ ہی کی کوششوں سے پاکستان سے جذام کا خاتمہ ہوا اورعالمی ادارہ صحت نے 1996 میں پاکستان کوجذام پرقابو پانے والا ملک قراردیا جب کہ پاکستان ایشیاء کا پہلا ملک تھا جس میں جذام پر قابو پایا گیا۔
متعللقہ خبریں
ترک وزیر خارجہ کی پاکستانی ہم منصب سے ملاقات
دو طرفہ تعلقات اور ساتویں پاک ترک اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کی تیاریوں پر تبادلہ خیال